تیرے دل میں جو حقارت ہے ترے بس میں نہیں
تیرے دل میں جو حقارت ہے ترے بس میں نہیں تیرے بچپن کی یہ عادت ہے ترے بس میں نہیں تم نہیں مانو گے اتنی تو خبر ہے مجھ کو چار لوگوں پہ حکومت ہے ترے بس میں نہیں کج سخن ہے تو منافق ہے تو کم ظرف بھی ہے اس حوالے سے جو شہرت ہے ترے بس میں نہیں آنکھ میں نیند اترنے ہی نہیں دیتا ہے خواب زاروں ...