Syed Shiban Qadri

سید شیبان قادری

سید شیبان قادری کے تمام مواد

8 غزل (Ghazal)

    برا نہ مان کہا ہے یہ میں نے وحشت میں

    برا نہ مان کہا ہے یہ میں نے وحشت میں مرے سلیقہ سے میری نبھی محبت میں نہیں ہے اس کے سوا کچھ مری حکایت میں خوشی کے حرف لکھے میں نے غم کی حالت میں یہ جان کر ہوا مشغول میں تلاوت میں بہت ہے فائدہ خوشبوؤں کی تجارت میں تو ہی بتا کہ میں خود کو کہاں تلاش کروں بچھڑ گیا ہوں میں خود سے تری ...

    مزید پڑھیے

    نظر نواز نظاروں میں جی نہیں لگتا

    نظر نواز نظاروں میں جی نہیں لگتا بچھڑ کے تجھ سے بہاروں میں جی نہیں لگتا وہ ماہتاب ہوا جب سے بدلیوں میں قید دمکتے چاند ستاروں میں جی نہیں لگتا ضعیف باپ جواں بیٹوں سے ہراساں ہیں اب اس کا اپنے ہی پیاروں میں جی نہیں لگتا سبھی کو محفل رقص و سرور ہے درکار کسی کا درد کے ماروں میں جی ...

    مزید پڑھیے

    اجالے ہو گئے زندہ مری غمگین آنکھوں میں

    اجالے ہو گئے زندہ مری غمگین آنکھوں میں تم آئے تو سدا کو بس گئی تسکین آنکھوں میں لگایا کاجل عشق اس نے جب شوقین آنکھوں میں سمٹ آئیں سبھی رنگینیاں رنگین آنکھوں میں مہک اٹھتی ہیں جسم و جاں کی افسردہ فضائیں بھی جب آتا ہے پرو کر وہ گل نسرین آنکھوں میں جو ان میں ڈوب جاتا ہے ابھر کر ...

    مزید پڑھیے

    زمیں پہ رہ نہیں سکتے وہ آن بان کے ساتھ

    زمیں پہ رہ نہیں سکتے وہ آن بان کے ساتھ بدلتے رہتے ہیں جو رنگ آسمان کے ساتھ تمام دن وہ اندھیروں سے لڑتے رہتے ہیں جو لوگ صبح کو اٹھتے نہیں اذان کے ساتھ وہ مجھ سے رکھتا ہے دوری ہزاروں میلوں کی کھڑی ہے جھونپڑی جس کی مرے مکان کے ساتھ ہمیں پڑھایا گیا ہے یہی تو مکتب میں رویہ منفی نہ ...

    مزید پڑھیے

    آج وہ خوشبو مرے گلزار میں بھی آئے گی

    آج وہ خوشبو مرے گلزار میں بھی آئے گی اس کے آنے سے مہک اشعار میں بھی آئے گی خواب میں دیکھا تھا اس کو یہ تو سوچا بھی نہ تھا وہ مرے کاشانۂ افکار میں بھی آئے گی نابلد ہونا دعائے نوح سے اچھا نہیں کشتیٔ ہستی تری منجدھار میں بھی آئے گی کہہ رہی ہے ریگزاروں سے نئی رت کی ہوا اب بہار بے ...

    مزید پڑھیے

تمام