دل کے کہنے میں نہ دیوانے کہیں آ جانا
دل کے کہنے میں نہ دیوانے کہیں آ جانا قدر کھو دیتا ہے ہر روز کا آنا جانا بھری محفل میں مجھے لوٹ لیا ہو جیسے مجھ پہ پڑتے ہی نظر ہائے وہ شرما جانا اف تری زلف بکھرنے کا وہ قاتل منظر رخ پہ لہرانا وہ لہراتے ہی بل کھا جانا اب تو لے دے کے تری یاد کا ہے ایک ہی کام بار بار آنا اور آ کر مجھے ...