ان کی گلی میں برسوں رہائش کے باوجود
ان کی گلی میں برسوں رہائش کے باوجود حاصل نہ کر سکا انہیں کوشش کے باوجود آنکھوں سے آشکارہ نہیں ہونے دی تپش دل میں دہکتی ہجر کی آتش کے باوجود تیرا ہوں میں تو تیرے کرم سے ترا ہوں میں شیطان اور نفس کی سازش کے باوجود شاید اٹھیں وہ سن کے سرافیل کی صدا جو نیند میں ہیں چار سو شورش کے ...