Syed Salman Gilani

سید سلمان گیلانی

سید سلمان گیلانی کے تمام مواد

11 غزل (Ghazal)

    کرو اب ختم یہ قصہ نہ تو میری نہ میں تیرا

    کرو اب ختم یہ قصہ نہ تو میری نہ میں تیرا ہٹاؤ روز کا جھگڑا نہ تو میری نہ میں تیرا یہ دنیا ٹھیک کہتی ہے محبت آفت جاں ہے تو بس اب فیصلہ پکا نہ تو میری نہ میں تیرا یہ اچھا پیار ہے دشنام ہے طعنے ہیں شکوے ہیں اری ظالم میں باز آیا نہ تو میری نہ میں تیرا یہ چخ چخ روز کی اپنی اسی صورت میں ...

    مزید پڑھیے

    سفینہ زیست کا طوفان سے نکل آیا

    سفینہ زیست کا طوفان سے نکل آیا کہ دل ہے عشق کے ہیجان سے نکل آیا جب ان کی زلفوں کو سونگھا تو عندلیب خیال گلاب و نرگس و ریحان سے نکل آیا کوئی جو پیارا لگے روکتا ہوں حیلے سے حوالہ دیکھیے قرآن سے نکل آیا سنا تو ہوگا یہ قصہ جناب یوسف کا پیالہ بھائی کے سامان سے نکل آیا ہر آنے والا یہ ...

    مزید پڑھیے

    کمرے میں تھی خراٹوں کی کھڑ کھڑ متواتر

    کمرے میں تھی خراٹوں کی کھڑ کھڑ متواتر سانسیں تری بجتی رہیں پھڑ پھڑ متواتر سوتے میں بھی تکتی رہی لڑنے کے تو سپنے تھی نیند کی حالت میں بھی بڑ بڑ متواتر ککڑ کوئی کرتا رہا تنگ اس کو مسلسل ککڑی تری کرتی رہی کڑ کڑ متواتر شاید مجھے کہہ دے کہ رکو حلوہ تو کھا جاؤ حسرت سے میں تکتا رہا مڑ ...

    مزید پڑھیے

    تعلقات میں اتنا سا اہتمام تو رکھ

    تعلقات میں اتنا سا اہتمام تو رکھ نہ کر تو مجھ سے محبت دعا سلام تو رکھ بتاؤں کیسے ترے ہجر میں کٹے مرے دن تو ایک شب مرے گھر میں کبھی قیام تو رکھ مری صفائی میں بھی شیر خوار بولیں گے تو اے زلیخا محل میں مجھے غلام تو رکھ تلاش کیسے کروں گا اندھیرے میں ترا گھر جلا کے بام پہ کوئی چراغ ...

    مزید پڑھیے

    اس نے مجھے سلام کیا لام کے بغیر

    اس نے مجھے سلام کیا لام کے بغیر یہ بد دعا تھی مجھ کو مرے نام کے بغیر ہر روز ماں کا چہرہ میں تکتا ہوں پیار سے ہر روز حج میں کرتا ہوں احرام کے بغیر اک میں ہوں میری آنکھ میں آنسو ہیں صبح صبح دنیا دئیے جلاتی نہیں شام کے بغیر ساقی یہ تیری مست نگاہی کا فیض ہے پیتا ہوں میں شراب مگر جام ...

    مزید پڑھیے

تمام