وہ عورت
میں نے اس عورت کا جسم بستر بند میں لپیٹ دیا بستر بند کو ریلوے اسٹیشن کے مال گودام میں رکھوا دیا سامان کی رسید کو اپنی بلی کے دودھ میں ڈال دیا جو اس کاغذ کے سارے لفظ چاٹ گئی میں نے کمرے میں بکھرا لہو سمیٹ کر دلہنوں کی مانگ میں بھر دیا اس کے کپڑے چھیتھڑے بنا کر مزاروں کے درختوں پر ...