Syed Mohammad Jafri

سید محمد جعفری

  • 1905 - 1976

سید محمد جعفری کی نظم

    جدید شاعری

    طرز نو کی شاعری میں مد و جزر بحر و شعر اف غضب ایک مصرعہ فیل بے زنجیر کی زندہ مثال دوسرا اشتر کی دم طرز نو کی شاعری کی کوئی کل سیدھی نہیں شہر بھر میں اونٹ بیچارہ عجب بدنام ہے آہ اونٹ شاعری کیا ہے سمجھ لیجے کہ ہے بالکل ربر کھینچے سے کھنچتی ہے اور چھوڑے سے جاتی ہے سکڑ

    مزید پڑھیے

    دہلی کی سڑکیں

    زلف خوباں کی طرح دہلی کی سڑکیں ہیں دراز اور ٹانگہ ہانکنے والوں پہ ظاہر ہے یہ راز موٹروں سے کیسے ہو سکتا ہے میرا ساز باز کاش کہ پٹرول بھی ہوتا شراب خانہ ساز پی کے اس صہبا کو ہوتیں موٹریں مست خرام میں تو ہوں مرد مسلماں مجھ پہ پینا ہے حرام اور اکیلا ہوں بھی تو پیدل چلا جاؤں گا ...

    مزید پڑھیے

    کلرک

    خالق نے جب ازل میں بنایا کلرک کو لوح و قلم کا جلوہ دکھایا کلرک کو کرسی پہ پھر اٹھایا بٹھایا کلرک کو افسر کے ساتھ پن سے لگایا کلرک کو مٹی گدھے کی ڈال کر اس کی سرشت میں داخل مشقتوں کو کیا سر نوشت میں چپراسی ساتھ خلد میں جب لے گیا اسے حوروں نے کچھ مذاق کیے کچھ ملک ہنسے ہاتف کی دفعتاً ...

    مزید پڑھیے

    اے غم دل کیا کروں

    اتنی گزری ہے گراں چیزوں کی ارزانی مجھے ہو گیا ہے تازہ سودائے غزل خوانی مجھے دودھ میں بالکل نظر آتا نہیں پانی مجھے دل نے کر رکھا ہے محو صد پریشانی مجھے ''اے غم دل کیا کروں اے وحشت دل کیا کروں'' کام دھندا کچھ نہیں دل کس طرح بہلاؤں میں کیوں نہ لیڈر بن کے ساری قوم کو بہکاؤں میں جب نہیں ...

    مزید پڑھیے

    رنگون کا مشاعرہ

    مجھے رنگون سے جب دعوت شعر و سخن آئی طبیعت فاصلے اور وقت کے چکر سے گھبرائی دل برگشتہ کو لیکن یہ میں نے بات سمجھائی ''نہیں کچھ سبحہ و زنار کے پھندے میں گیرائی'' ''وفاداری میں شیخ و برہمن کی آزمائش ہے'' وہاں رنگینئ شعر و سخن کی آزمائش ہے کراچی سے پیا کی گود میں ہندوستاں آیا نئی دہلی سے ...

    مزید پڑھیے

    آدمی

    جو چاند پر گیا ہے سو ہے وہ بھی آدمی جو گپ اڑا رہا ہے سو ہے وہ بھی آدمی جو ہنس ہنسا رہا ہے سو ہے وہ بھی آدمی جو جی جلا رہا ہے سو ہے وہ بھی آدمی ہیں آدمی کے سارے زمانے میں رنگ روپ ہیں آدمی ہی چاندنی اور آدمی ہی دھوپ ہے آدمی ہزاروں کا اور ایک پائی کا آدھا ہے اپنی ماں کا تو آدھا ہے دائی ...

    مزید پڑھیے

    ایبسٹریکٹ آرٹ

    ایبسٹریکٹ آرٹ کی دیکھی تھی نمائش میں نے کی تھی از راہ مروت بھی ستائش میں نے آج تک دونوں گناہوں کی سزا پاتا ہوں لوگ کہتے ہیں کہ کیا دیکھا تو شرماتا ہوں صرف کہہ سکتا ہوں اتنا ہی وہ تصویریں تھیں یار کی زلف کو سلجھانے کی تدبیریں تھیں ایک تصویر کو دیکھا جو کمال فن تھی بھینس کے جسم پر ...

    مزید پڑھیے

    عید کی اچکن

    سجتی تھی کبھی تن پہ جو تھی عید کی اچکن سجتے تھے کبھی ہم، تو کبھی عید کی اچکن سو سو طرح پروان چڑھی عید کی اچکن اب اتنے گھٹے ہم کہ بڑھی عید کی اچکن اچکن نہیں اس وقت عبا اور قبا ہے یا کوئی دوشالہ ہے جو کھونٹی پہ ٹنگا ہے اس عید کی اچکن نے مچائی تھی بڑی دھوم جب اس کو پہنتے تو چمک اٹھتا ...

    مزید پڑھیے

    میں نشے میں ہوں

    ہڑتال کرنے سے نہ ٹلو میں نشے میں ہوں اے غیر ملکیوں کی کلو میں نشے میں ہوں میرا جلوس لے کے چلو میں نشے میں ہوں پھر خاک سب کے منہ پہ ملو میں نشے میں ہوں ''یارو مجھے معاف رکھو میں نشے میں ہوں'' ''اب دو تو جام خالی ہی دو میں نشے میں ہوں'' گھوڑے پہ میں سوار ہوں سنتے ہو پیدلو مجھ پر سوار نشہ ...

    مزید پڑھیے

    خلا میں بندر

    ایک ''بونو'' نام کا بندر گیا سوئے خلا آدمی کا کام ہے بندر کا پھنستا ہے گلا یہ توقع بندروں سے کر بھلا ہوگا بھلا ہے یہی بندر کے سر گویا طویلے کی بلا ڈارونؔ نے سچ کہا تھا اس کا یہ احسان ہے آدمی کا پیش رو یہ بے زباں حیوان ہے گردش دوراں میں آیا ہے یہ کیسا انقلاب دیکھتے ہیں اب خلا میں بیٹھ ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 3