وہ جو گفتگو میں شریک تھے بھلا کیسے مجھ سے بگڑ گئے
وہ جو گفتگو میں شریک تھے بھلا کیسے مجھ سے بگڑ گئے مری عمر بھر کے مکالمے اسی ایک بات پہ اڑ گئے وہ جو چاہتوں کے امین تھے وہ جو ہر کسی کا یقین تھے وہ جو زندگی سے حسین تھے وہی لوگ ہم سے بچھڑ گئے جنہیں آندھیوں نے کھڑا کیا جنہیں خود ہوا نے بڑا کیا بڑی خامشی سے گذشتہ شب وہی پیڑ جڑ سے اکھڑ ...