Syed Faizi

سید فیضی

سید فیضی کی نظم

    چاند رات

    دور کوؤں نے بیٹھ کر لب جو پھر ہلائے تھکے تھکے بازو گر رہی ہیں سیاہیاں ہر سو ایک ہی بار دل کے دروازے کھلتے ہیں اور پھر نہیں کھلتے رات عورت ہے گرچہ تیرہ جبیں دل مگر کاروان سرائے نہیں ایک ایواں ہے جس کے دروازے کھل کے اک بار پھر نہیں کھلتے ایک بیوہ کے نوجواں جذبات سوچ روشن مگر ...

    مزید پڑھیے