چاند رات
دور کوؤں نے بیٹھ کر لب جو پھر ہلائے تھکے تھکے بازو گر رہی ہیں سیاہیاں ہر سو ایک ہی بار دل کے دروازے کھلتے ہیں اور پھر نہیں کھلتے رات عورت ہے گرچہ تیرہ جبیں دل مگر کاروان سرائے نہیں ایک ایواں ہے جس کے دروازے کھل کے اک بار پھر نہیں کھلتے ایک بیوہ کے نوجواں جذبات سوچ روشن مگر ...