بیماری کی خبر
جب خط میں تم لکھ دیتی ہو کچھ حال اپنی بیماری کا میں بیٹھ کے تنہائی میں جانے کیا کیا سوچا کرتا ہوں کچھ اندھے کوڑی دیوانے آنکھوں میں سمانے لگتے ہیں کچھ قحط زدہ بھوکے پیاسے جاں خاموشی سے دے دے کر دنیا میں مفلس رہنے کی تعزیریں پانے لگتے ہیں کٹتے ہیں جن کے شام و سحر اک قابل نفرت خواری ...