Syed Ehtisham Husain

سیداحتشام حسین

ترقی پسند تحریک سے وابستہ ممتاز نقاد

One of the most prominent literary critics associated with Progressive Movement.

سیداحتشام حسین کے تمام مواد

20 مضمون (Articles)

    حالی کا سیاسی شعور

    کسی شاعر اور ادیب کے شعور کی جستجو کئی حیثیتوں سے کی جا سکتی ہے کیونکہ شعور کی انفرادیت میں جماعتی ضرورتوں اور خواہشوں سے بہت سے پردے گرتے اور بہت سے اٹھتے ہیں۔ ماحول کی مادی بنیادوں سے لے کر خوابوں کی رنگارنگی تک نہ جانے کتنی منزلیں ہیں، اور ہرمنزل انسانی شعور پر اپنا عکس ...

    مزید پڑھیے

    اکبر کا ذہن

    اکبرؔ کی شاعری ادب اور مقصد کے تعلق کی ایک نمایاں اور دلنشیں مثال ہے۔ ان کا مطالعہ خالص فنی نقطۂ نگاہ سے ایک انفرادی مطالعہ ہوگا کیونکہ ابتدائی غزلوں کے سوا اکبرؔ نے جو کچھ بھی لکھا ہے وہ اپنی مثال آپ ہے اور جب تک فن اور تکنیک کے مطالعہ میں موازنہ اور مقابلہ کی صورت نہ پیدا ہو، ...

    مزید پڑھیے

    مشاعرے کی افادیت

    یہ سوال مدتوں سے پوچھا جا رہا ہے کہ مشاعروں کی کوئی اہمیت اور افادیت ہے یا نہیں؟ ایسے سوال کاجواب’’ہاں‘‘، ’’نہیں‘‘ میں نہیں دیا جا سکتا اور اگر دیا جائےگا تو ہمارے ذہن کی کسی طرف رہنمائی نہیں کرےگا۔ تجزیہ کرکے اس کی ابتدا، عروج یا زوال پر نظر ڈالنا، اس کے وجود میں آنے کے ...

    مزید پڑھیے

    غالب کا تفکر

    اردو ادب کے مطالعہ کے سلسلہ میں چند بندھے ٹکے میکانکی اصولوں سے کام لینے کی وجہ سے اس وقت تک ہماری رسائی ادیبوں اور شاعروں کی روح تک نہیں ہو سکی ہے۔ وہ روح جو بدلتے ہوئے حالات میں بھی انھیں عظمت بخشتی ہے۔ غالبؔ کے مطالعہ کے سلسلہ میں اس ناکامی کا احساس بہت واضح ہو جاتا ہے۔اردو ...

    مزید پڑھیے

    داغ کا رام پور

    انسان کی طرح شہروں کی بھی ایک شخصیت ہوتی ہے جس سے شہر امتیاز حاصل کرتا ہے اور لوگوں کے دلوں میں گھر بناتا ہے۔ دہلی کے ابتدائی دور کے شاعر مضمونؔ نے کہا تھا، دل لیا مضمونؔ کا دلّی نے چھین جا کہو کوئی محمد شاہ سوں اور حالیؔ نے اسی شہر کی محبت میں وطن کو بھلا دیا، حالیؔ بس اب یقین ...

    مزید پڑھیے

تمام

14 غزل (Ghazal)

    رسم ہی شہر تمنا سے وفا کی اٹھ جائے

    رسم ہی شہر تمنا سے وفا کی اٹھ جائے اس طرح تو نہ کوئی اہل محبت کو ستائے وادئ دل میں کئی راتوں سے سناٹا ہے کاش بجلی ہی ترے ابر ستم سے گر جائے اپنی ذلت کی صلیب آپ لیے پھرنا ہے یہ بڑا بوجھ محبت کے سوا کون اٹھائے بر سر جنگ ہیں انوار سے ظلمات کے دیو چاند راتوں کے اندھیرے میں کہیں ڈوب ...

    مزید پڑھیے

    گلشن دل میں ملے عقل کے صحرا میں ملے

    گلشن دل میں ملے عقل کے صحرا میں ملے جو بھی ملنا ہے ملے اور اسی دنیا میں ملے برہمی انجمن شوق کی کیا پوچھتے ہو دوست بچھڑے ہوئے اکثر صف اعدا میں ملے آنے والوں نے مرے بعد گواہی دی ہے کئی گلزار مرے نقش کف پا میں ملے یوں بھی گزری ہے کہ چھائے رہے بیداری پر نیند آئی تو وہ غم خواب کی دنیا ...

    مزید پڑھیے

    گیا تھا بزم محبت میں خالی جام لیے

    گیا تھا بزم محبت میں خالی جام لیے کٹی ہے عمر گدائی کا اتہام لیے کہیں ہوئے بھی جو روشن محبتوں کے چراغ ہوائیں دوڑ پڑیں وحشتوں کے دام لیے طلسم راز نہ کھل جائے تنگ بینوں پر تمہارے نام سے پہلے ہزار نام لیے بھٹک رہا ہوں میں تنہائیوں کے جنگل میں حیات رقص میں ہے حسن صبح و شام لیے کبھی ...

    مزید پڑھیے

    بدل کے بھیس وہ چہرا کہاں کہاں نہ ملا

    بدل کے بھیس وہ چہرا کہاں کہاں نہ ملا تلاش جس کی تھی وہ حسن جاوداں نہ ملا کھڑا ہوں کب سے سر رہ گزار وقت‌ ندیم میں جس کے ساتھ چلوں ایسا کارواں نہ ملا خزاں گزر گئی لیکن گلوں کے رنگ ہیں زرد بہار کو صلۂ خون کشتگاں نہ ملا کہاں سے ذہن میں چھپ چھپ کے وہم آتے ہیں کبھی یقیں کو سراغ رہ گماں ...

    مزید پڑھیے

    محفل دوست میں گو سینہ فگار آئے ہیں

    محفل دوست میں گو سینہ فگار آئے ہیں صورت‌ نغمہ بہ اندازۂ بہار آئے ہیں اس نظر سے کہ ترے ظلم کی تشہیر نہ ہو بے قراری میں لیے دل کا قرار آئے ہیں ایک پندار خودی جس کو بچا رکھا تھا آج ہم وہ بھی تری بزم میں ہار آئے ہیں ظلمت‌ شام خزاں یاد کرے گی برسوں ہم جب آئے ہیں گلستاں بہ کنار آئے ...

    مزید پڑھیے

تمام

1 نظم (Nazm)

    بیماری کی خبر

    جب خط میں تم لکھ دیتی ہو کچھ حال اپنی بیماری کا میں بیٹھ کے تنہائی میں جانے کیا کیا سوچا کرتا ہوں کچھ اندھے کوڑی دیوانے آنکھوں میں سمانے لگتے ہیں کچھ قحط زدہ بھوکے پیاسے جاں خاموشی سے دے دے کر دنیا میں مفلس رہنے کی تعزیریں پانے لگتے ہیں کٹتے ہیں جن کے شام و سحر اک قابل نفرت خواری ...

    مزید پڑھیے