کس طرف ہائے مرے دل مرا لشکر چھوٹا
کس طرف ہائے مرے دل مرا لشکر چھوٹا مرا کنبہ مرا خیمہ مرا گھر بھر چھوٹا میں کھڑا گھورتا رہتا ہوں خلا میں کیا کیا کوئی بتلائے مجھے کیسے وہ منظر چھوٹا لکھ لیا کرتا تھا جو دل پہ گزرتی تھی مگر ایسی کچھ گزری قلم ہاتھ سے لگ کر چھوٹا بات کرتے ہیں محبت کی جہاں بستے ہیں لوگ میں کہاں رہتا ...