Suman Dhingra Duggal

سمن ڈھینگرا دگل

سمن ڈھینگرا دگل کی نظم

    محبت

    نظر کے تیر سے اک درد سا اٹھتا ہے سینہ میں پھر اس کے بعد سے ہی سب کا جی لگتا ہے جینے میں یہ ایسا درد ہے جو دن بہ دن بڑھتا ہی جاتا ہے چڑھے دریا محبت کا تو بس چڑھتا ہی جاتا ہے محبت جس میں رہتی ہے وہ من میلا نہیں ہوتا کہ جیسے چاندنی چھو لے تو تن میلا نہیں ہوتا اسی خوشبو کو لے کے رات کی ...

    مزید پڑھیے

    نظم

    چھلک جاتی ہیں آنکھیں جب بھی ہم فریاد کرتے ہیں وہ دن کیا پھر نہ آئیں گے جنہیں ہم یاد کرتے ہیں وہ ان کا پیار وہ شیخ و برہمن یاد آتے ہیں کبھی اک شاخ پر تھے دو نشیمن یاد آتے ہیں خوشی ملتی تھی اس کو جو کسی کے کام آتا تھا کسی کا درد لے کر کس قدر آرام آتا تھا وہی ہم ہیں وہی تم ہو پھر اتنا ...

    مزید پڑھیے