Suman Dhingra Duggal

سمن ڈھینگرا دگل

سمن ڈھینگرا دگل کی غزل

    تمہارے سامنے ٹھہرے گا ماہتاب کہاں

    تمہارے سامنے ٹھہرے گا ماہتاب کہاں حسیں تمہاری طرح سے یہ بے حساب کہاں ہمارے دل کی امنگوں کا حال مت پوچھو اب ایسا بحر کی موجوں میں اضطراب کہاں نگاہ بھر کے تمہیں دیکھنے کی حسرت ہے مگر ہماری نگاہوں میں اتنی تاب کہاں جو اعلی ظرف ہیں وہ خاکسار ہیں سارے گہر ملے تھے یہ دریا مگر حباب ...

    مزید پڑھیے

    جو ترے روئے درخشاں پہ نظر رکھتے ہیں

    جو ترے روئے درخشاں پہ نظر رکھتے ہیں وہ خیالوں میں کہاں شمس و قمر رکھتے ہیں راستہ یہ تری چاہت کا نکالا ہم نے بس ترے چاہنے والوں پہ نظر رکھتے ہیں وہ بہت دور ہیں اس بات کا غم ہے لیکن یہ بہت ہے وہ مری خیر خبر رکھتے ہیں ہم ترے غم کو چھپائیں تو چھپائے کیسے دشمنی مجھ سے مرے دیدۂ تر ...

    مزید پڑھیے

    رونق تمہارے دم سے ہے لیل و نہار کی

    رونق تمہارے دم سے ہے لیل و نہار کی تم آبرو ہو آمد فصل بہار کی لفظوں میں ہم بیاں نہیں کر پائیں گے کبھی کیسے سحر ہوئی ہے شب انتظار کی آ جا کہ تیرے عہد وفا کا بھرم رہے رہ جائے آبرو بھی مرے اعتبار کی ہر موڑ پر لکھا ہے مرا حال جان من کیا کیفیت بتاؤں دل بے قرار کی ہم تم سے دور رہ کے ...

    مزید پڑھیے

    چاند رقصاں ہے ستارے رقصاں

    چاند رقصاں ہے ستارے رقصاں ساتھ رادھا کے ہیں سارے رقصاں ظرف ملتا ہے جہاں دریا میں بس وہیں ہوتے ہیں دھارے رقصاں پاؤں میں فکر کی زنجیر لئے آج دنیا میں ہیں سارے رقصاں آج کا رقص ہے رقص محفل تم جو ہو ساتھ ہمارے رقصاں رقص سیکھا ہے بھنور نے ہم سے ہم جو رہتے ہیں کنارے رقصاں رقص ...

    مزید پڑھیے

    ہر ایک شخص سے قائم دعا سلام رہے

    ہر ایک شخص سے قائم دعا سلام رہے جہاں میں فیض محبت ہمیشہ عام رہے یہاں جو آدمی اپنا مقام پہچانے تو خود ہی اس کی تمنا میں ہر مقام رہے کسی غریب سے پوچھو کہ زندگی کیا ہے نہ صبح صبح کے جیسی نہ شام شام رہے جدا جدا ہیں یہاں سب کا انتخاب نظر عزیز ساقی کسی کو کسی کو جام رہے حدود دیر و حرم ...

    مزید پڑھیے

    تیرتے تیرتے بیزار ہوئے ڈوب گئے

    تیرتے تیرتے بیزار ہوئے ڈوب گئے ہم محبت کے گنہ گار ہوئے ڈوب گئے ہم خیالوں میں ترے شام کو سورج کی طرح جب بھی تنہائی سے بیزار ہوئے ڈوب گئے عشق کے بحر میں جو ڈوب گئے پار ہوئے اور جو لوگ یہاں پار ہوئے ڈوب گئے تم سے پہلے بھی کئی چاند یہاں پر ابھرے جو ستاروں کے گنہ گار ہوئے ڈوب گئے

    مزید پڑھیے

    دھرتی کاٹے عنبر کاٹے

    دھرتی کاٹے عنبر کاٹے تم بن ہر اک منظر کاٹے اس پاپی کا منتر کاٹے کوئی پیر پیامبر کاٹے پیار میں دنیا بلی بن کر میرا رستہ اکثر کاٹے فصل محبت کی دیوانی دن بھر بوئے شب بھر کاٹے رونے کے دن بھی آئے تھے لیکن ہم نے ہنس کر کاٹے تجھ بن مجھ کو نیند نہ آئے رین ڈسے اور بستر کاٹے دیتے ہو تم ...

    مزید پڑھیے

    ہیں لذت حیات تو کچھ تلخیاں بھی ہیں

    ہیں لذت حیات تو کچھ تلخیاں بھی ہیں ہنسنے کے ساتھ ساتھ یہاں سسکیاں بھی ہیں آنکھوں کے راستے سے نکلتے ہیں رنج و غم اچھا ہے اس مکان میں کچھ کھڑکیاں بھی ہیں کہتے ہیں لوگ تجھ کو گل بد نصیب بھی سنتی ہوں جستجو میں تیری تتلیاں بھی ہیں طوفان بھی شباب پہ آنے لگا ادھر بیتاب ڈوبنے کو ادھر ...

    مزید پڑھیے

    پھر مرا دل دکھا گئی بارش

    پھر مرا دل دکھا گئی بارش آ کے تن من جلا گئی بارش تم نے وعدہ کیا جب آنے کا تم سے پہلے ہی آ گئی بارش آنکھ بھی روئی بادلوں کے سنگ سارا کاجل بہا گئی بارش آ کے تم بھی سجاؤ مانگ میری ساری دھرتی سجا گئی بارش ہم کو جی بھر کے بھیگ لینے دو آج تن من کو بھا گئی بارش رت ہے جھولوں کی اور ...

    مزید پڑھیے

    خود میں ہی ڈوبتی ابھرتی ہوں

    خود میں ہی ڈوبتی ابھرتی ہوں جانے کس کو تلاش کرتی ہوں دل میں جینے کی آرزو لے کر میں کئی بار روز مرتی ہوں بھر نہ جائے یہ زخم اے دل میرا اس لیے چھیڑ چھاڑ کرتی ہوں تم یوں ہی آئنہ بنے رہنا میں تمہیں دیکھ کر سنورتی ہوں خامشی مجھ کو راس آتی ہے اس لئے توڑنے سے ڈرتی ہوں بھاگتی ہوں وجود ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2