عدل جہانگیری
قصر شاہی میں کہ ممکن نہیں غیروں کا گزر ایک دن نورجہاں بام پہ تھی جلوہ فگن کوئی شامت زدہ رہ گیر ادھر آ نکلا گرچہ تھی قصر میں ہر چار طرف سے قدغن غیرت حسن سے بیگم نے طمنچہ مارا خاک پر ڈھیر تھا اک کشتۂ بے گور و کفن ساتھ ہی شاہ جہانگیر کو پہنچی جو خبر غیظ سے آ گئی ابروئے عدالت پہ شکن حکم ...