دنیا سے ذوقؔ رشتۂ الفت کو توڑ دے
دنیا سے ذوقؔ رشتۂ الفت کو توڑ دے جس سر کا ہے یہ بال اسی سر میں جوڑ دے پر ذوقؔ تو نہ چھوڑے گا اس پیر زال کو یہ پیر زال گر تجھے چاہے تو چھوڑ دے
آخری مغل بادشاہ بہادر شاہ ظفر کے استاد اور ملک الشعرا۔ غالب کے ساتھ ان کی رقابت مشہور ہے
Poet laureate of the Mughal Court and mentor of Bahadur Shah Zafar. His 'poetic' rivalry with Ghalib is well known.
دنیا سے ذوقؔ رشتۂ الفت کو توڑ دے جس سر کا ہے یہ بال اسی سر میں جوڑ دے پر ذوقؔ تو نہ چھوڑے گا اس پیر زال کو یہ پیر زال گر تجھے چاہے تو چھوڑ دے
جن کو اس وقت میں اسلام کا دعویٰ ہے کمال غور سے دیکھو تو اے ذوقؔ ہے ان کا یہ حال جس طرح سے کہ ہنسا دینے کو بے دینوں کے نقل کرتا ہو مسلمان کی کافر نقال
نذر دیں نفس کش کو دنیا دار واہ کیا تیری کارسازی ہے سچ کہا ہے کسی نے یہ اے ذوقؔ مال موذی نصیب غازی ہے
تو بھلا ہے تو برا ہو نہیں سکتا اے ذوقؔ ہے برا وہ ہی کہ جو تجھ کو برا جانتا ہے اور اگر تو ہی برا ہے تو وہ سچ کہتا ہے کیوں برا کہنے سے تو اس کے برا مانتا ہے