خلاف ہنگامۂ تشدد قدم جو ہم نے بڑھا دیے ہیں
خلاف ہنگامۂ تشدد قدم جو ہم نے بڑھا دیے ہیں بڑے بڑے بانیان جور و ستم کے بدھیے بٹھا دیے ہیں خیالی غنچے کھلا دیئے ہیں خیالی گلشن سجا دیے ہیں نئے مداری نے دو ہی دن میں تماشے کیا کیا دکھا دیے ہیں کوئی تو ہے بے خود تعیش کوئی ہے محو حصول ثروت کھلونے ہاتھوں میں رہبروں کے یہ کس نے لا کر ...