Shauq Bahraichi

شوق بہرائچی

طنز ومزاح کے ممتاز ترین شاعروں میں نمایاں

One of the most prominent poets of humour/satire.

شوق بہرائچی کی غزل

    خلاف ہنگامۂ تشدد قدم جو ہم نے بڑھا دیے ہیں

    خلاف ہنگامۂ تشدد قدم جو ہم نے بڑھا دیے ہیں بڑے بڑے بانیان جور و ستم کے بدھیے بٹھا دیے ہیں خیالی غنچے کھلا دیئے ہیں خیالی گلشن سجا دیے ہیں نئے مداری نے دو ہی دن میں تماشے کیا کیا دکھا دیے ہیں کوئی تو ہے بے خود تعیش کوئی ہے محو حصول ثروت کھلونے ہاتھوں میں رہبروں کے یہ کس نے لا کر ...

    مزید پڑھیے

    آنسو مری آنکھوں سے ٹپک جائے تو کیا ہو

    آنسو مری آنکھوں سے ٹپک جائے تو کیا ہو طوفاں کوئی پھر آ کے دھمک جائے تو کیا ہو بس اس لیے رہبر پہ نہیں مجھ کو بھروسہ بدھو ہے وہ خود راہ بھٹک جائے تو کیا ہو اچھی یہ تصور کی نہیں دست درازی انگیا کہیں اس بت کی مسک جائے تو کیا ہو واعظ یہ گلستاں یہ بہاریں یہ گھٹائیں ساغر کوئی ایسے میں ...

    مزید پڑھیے

    شیخ و برہمن دونوں ہیں برحق دونوں کا ہر کام مناسب

    شیخ و برہمن دونوں ہیں برحق دونوں کا ہر کام مناسب بیچ لیں فوراً دیر و حرم بھی پائیں کہیں گر دام مناسب میرا تو ہر اک فعل عبث ہے غیر کا ہر اقدام مناسب واقعہ یہ ہے پیو جسے چاہیں اس کا سہاگن نام مناسب وقت کا پیہم یوں ہے تقاضا رہبر صد سالہ کو ہٹا دو جیسے پرانی چیز کا اکثر ہوتا ہے نیلام ...

    مزید پڑھیے

    ہو کیسے کسی وعدے کا اقرار رجسٹرڈ

    ہو کیسے کسی وعدے کا اقرار رجسٹرڈ جب خود ہی نہیں ہے مری سرکار رجسٹرڈ کیا شیخ و برہمن پہ کرے کوئی بھروسہ تسبیح رجسٹرڈ نہ زنار رجسٹرڈ اس جنبش چتون سے کوئی بچ نہیں سکتا قاتل کا مرے ہوتا ہے ہر وار رجسٹرڈ چاہے بھی تو اب ترک تغافل نہیں ممکن ہے دوست کی غفلت کا یہ آزار رجسٹرڈ مدت ہوئی ...

    مزید پڑھیے

    راز میں رکھیں گے ہم تیری قسم اے ناصح

    راز میں رکھیں گے ہم تیری قسم اے ناصح لے نکال اب وہی گانجے کی چلم اے ناصح اب خدا کے لیے رکھ ہم پہ کرم اے ناصح ہیں پریشاں تری بکواس سے ہم اے ناصح جھریاں رخ کی جو پیغام قضا لائی ہیں کب تلک جاؤ گے تم سوئے عدم اے ناصح بادہ نوشوں کو نہ سمجھانے کی کوشش کرنا ورنہ پھر ہوگا ترا ناک میں دم ...

    مزید پڑھیے

    گن کے دیتا ہے بلا نوشوں کو پیمانہ ابھی

    گن کے دیتا ہے بلا نوشوں کو پیمانہ ابھی واقعی بالکل گدھا ہے پیر مے خانہ ابھی گفتگو کرتے ہیں باہم جام و پیمانہ ابھی قابل ترمیم ہے آئین مے خانہ ابھی ہو نہ کیوں کر واردات قتل روزانہ ابھی کوئے قاتل میں نہیں چوکی ابھی تھانہ ابھی دیکھتے تو ہیں وہ ہر شے بے نیازانہ ابھی رال گرتی ہے مگر ...

    مزید پڑھیے

    کیا جو اعتبار ان پر مریض شام ہجراں نے

    کیا جو اعتبار ان پر مریض شام ہجراں نے ٹھنڈائی میں دھتورا دے دیا عیسئ دوراں نے پھرایا در بدر ان کو جہاں بانی کے ارماں نے نچایا خوب یہ بندر جنون فتنہ ساماں نے فجور و فسق کی تاریکیوں میں جب کوئی بھٹکا دکھائی دور سے ہی اس کو لائٹ اس کے ایماں نے سکوں ملتا ہے ان کو اور نہ ہم کو چین ...

    مزید پڑھیے

    ترک لذات پہ مائل جو بظاہر ہے مزاج

    ترک لذات پہ مائل جو بظاہر ہے مزاج آج تو بگلا بھگت جیسے بنے ہیں مہراج حسن مغرور و سیہ فام کا کیسے ہو علاج شکل و صورت تو چڑیلوں کی ہے پریوں کے مزاج چھوڑ آئے حرم پاک میں جنس ایماں لاد کر لا نہ سکے جب کہ وطن تک حجاج ایسے بھی بانیٔ بیداد ہیں کچھ دنیا میں فلک پیر بھی دیتا ہے جنہیں جھک ...

    مزید پڑھیے

    نہ جب دیکھی گئی میری تڑپ میری پریشانی

    نہ جب دیکھی گئی میری تڑپ میری پریشانی پکڑ کر ان کو جھونٹے کھینچ لایا شوق عریانی لباس ایجاد کر ایسا کوئی اے عقل انسانی کہ تن پوشی کی تن پوشی ہو عریانی کی عریانی معاذ اللہ وہ کافر ادا کا حسن پنہانی کہ اب خطرے میں ہے ہر اک مسلماں کی مسلمانی بتا دیتی ہے بڑھ کر ان کے جلووں کی ...

    مزید پڑھیے

    مہ جبینوں کی محبت کا نتیجہ نہ ملا

    مہ جبینوں کی محبت کا نتیجہ نہ ملا مرغیاں پالیں مگر ایک بھی انڈا نہ ملا حسن خود بیں نہ ملا حسن خود آرا نہ ملا جب میں سسرال گیا ایک بھی سالا نہ ملا کس طرح جاتا کوئی منزل مقصد کی طرف کوئی یکہ کوئی تانگہ کوئی رکشا نہ ملا نظر آیا نہ کہیں ناصح ناداں میرا جستجو جس کی تھی وہ مٹی کا ببوا ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 3