دل پر اثر خواب ہے ہلکا ہلکا
دل پر اثر خواب ہے ہلکا ہلکا جیسے کوئی پیمانہ ہو چھلکا چھلکا آنکھوں کے لیے مرکز رعنائی ہے آنچل ترے شانوں پہ یہ ڈھلکا ڈھلکا
شاعر،ادیب ،صحافی،نغمہ نگار، غلام بیگم بادشاہ اور جھانسی کی رانی جیسی فلموں کے مکالمہ نگار
Poet, Journalist and lyricist, Dialogue writer of films like ‘’Ghulam Begam Badshah’’ and ‘’Jhansi ki rani’’
دل پر اثر خواب ہے ہلکا ہلکا جیسے کوئی پیمانہ ہو چھلکا چھلکا آنکھوں کے لیے مرکز رعنائی ہے آنچل ترے شانوں پہ یہ ڈھلکا ڈھلکا
خوابوں کے طلسمات سے ہم گزرے ہیں اس دور کے حالات سے ہم گزرے ہیں سیلاب کا مرکز تھا جب اپنا آنگن اس رات کی برسات سے ہم گزرے ہیں
احساس کی لذت کے قریب آ جاؤ انفاس کی نگہت کے قریب آ جاؤ فطرت کے تقاضوں سے تغافل کب تک آ جاؤ محبت کے قریب آ جاؤ
آئینے کو خود توڑ رہا ہو جیسے احساس کا رخ موڑ رہا ہو جیسے دنیا کے مسائل سے گزرنے والا یادوں کی ڈگر چھوڑ رہا ہو جیسے
اڑتا ہوا بادل کہیں ہاتھ آیا ہے چھوٹا ہوا آنچل کہیں ہاتھ آیہ ہے بکھری ہوئی خوش بو کبھی سمٹی ہے کہیں گزرا ہوا اک پل کہیں ہاتھ آیا ہے
یادوں کی میں بارات لیے آیا ہوں اور اشکوں کی سوغات لیے آیا ہوں دنیا کے مسائل سے گزر کر تم تک امید ملاقات لیے آیا ہوں
جرأت ہو تو دنیا سے بغاوت کر لو احساس کو بے گانۂ نفرت کر لو کیوں حرص کے مرگھٹ پہ سسکتے ہو بھلا انسان ہو اپنے سے محبت کر لو