Shaukat Pardesi

شوکت پردیسی

شاعر،ادیب ،صحافی،نغمہ نگار، غلام بیگم بادشاہ اور جھانسی کی رانی جیسی فلموں کے مکالمہ نگار

Poet, Journalist and lyricist, Dialogue writer of films like ‘’Ghulam Begam Badshah’’ and ‘’Jhansi ki rani’’

شوکت پردیسی کی نظم

    اس کے نام

    وہی غنچوں کی شادابی وہی پھولوں کی نکہت ہے وہی سیر گلستاں ہے وہی جوش مسرت ہے وہی موج تبسم ہے وہی انداز فطرت ہے وہی دام تخیل ہے وہی رنگ حقیقت ہے وہی صبح مسا ہوتی ہے لیکن تم نہیں ہوتیں بڑی رنگیں فضا ہوتی ہے لیکن تم نہیں ہوتیں وہی مخمور راتیں اب بھی تصویر تخیل ہیں وہی دل چسپ باتیں اب ...

    مزید پڑھیے

    امتحان سے پہلے

    شان کی فکر ہے نہ آن کی ہے اب مجھے فکر امتحان کی ہے پڑھ رہا ہوں کتاب محنت سے ہوں گا میں کامیاب محنت سے فرسٹ آنا ہے مجھ کو اب کی بار کچھ دکھانا ہے مجھ کو اب کی بار اپنی محنت کی لاج رکھنی ہے کل کی بنیاد آج رکھنی ہے فوری کر لوں گا میں اگر محنت امتحاں سے نہ ہوگی کچھ وحشت سال بھر میں نے کی ...

    مزید پڑھیے

    کنٹرول

    کچھ سوچ کر اداس نہ ہو کنٹرول ہے اب شب کو دیر تک نہ پڑھو کنٹرول ہے بستر سے اٹھ کے منہ بھی نہ دھو کنٹرول ہے اب ناشتے کا نام نہ لو کنٹرول ہے کھانے میں احتیاط کرو کنٹرول ہے بچپن بدل گیا ہے جوانی بدل گئی پریوں کے دیس کی وہ کہانی بدل گئی راجہ کا حال دیکھ کے رانی بدل گئی سپنوں کے ساتھ ساتھ ...

    مزید پڑھیے

    کھلتا ہوا گلاب ہے 26 جنوری

    لمحے نئے ہیں سال نیا آرزو نئی ہمت نہیں ہے راہ نئی جستجو نئی لگتی ہے ہم کو آج ہر اک گفتگو نئی اجلا سا آفتاب ہے چھبیس جنوری کھلتا ہوا گلاب ہے چھبیس جنوری جس دن بنا تھا ملک میں آئین خوش گوار اپنے چمن میں آئی تھی جس دن نئی بہار جو دن ہے اپنی عظمت و رفعت کی یادگار اس دن کا ایک باب ہے ...

    مزید پڑھیے

    ہم بچے ہم شہزادے

    پھول کھلیں گے گلشن میں دیپ جلیں گے آنگن میں دل نہ کسی کا ہم توڑیں گے عہد ہے اپنا بچپن میں رکھیں گے ماں باپ کی لاج چمکیں گے علم و فن میں باہم مل کے رہیں گے ہم کھوٹ نہ رکھیں گے من میں دنیا ہم کو دیکھے گی ایک نئے پیراہن میں پھیلیں گے خوشبو کی طرح دھرتی کے اس آنگن میں دل میں جو رکھتا ہے ...

    مزید پڑھیے

    15 اگست

    ہر سو ہے بہار ماہ اگست ہے دل میں قرار ماہ اگست اپنا ہے چمن اپنا ہے وطن اپنا ہے جہان آزادی ہے ہاتھوں میں آزادی کا علم ہے سب سے جدا اپنا پرچم آزاد ہے اب اپنا مسکن اونچا ہے نشان آزادی دھرتی کو سجائیں گے ہم سب گلزار بنائیں گے ہم سب ہم سب کو ترقی کی ہے لگن دکھلائیں گے شان آزادی اس دیش کی ...

    مزید پڑھیے

    بھائی چارہ

    جنگ چھڑی ہو سرحد پر یا کہیں لگی ہو آگ پورا ہو ارمان کسی کا یا سو جائیں بھاگ میری بین جدا ہے سب سے میری جدا ہے راگ میری دنیا کھیل تماشا میں ہوں منا پیارا سب کے دل کی راحت ہوں میں سب کی آنکھ کا تارا میں روؤں تو مجھ کو گھر کے سارے لوگ منائیں میں سوؤں تو میرے سپنوں میں پریاں آ جائیں میں ...

    مزید پڑھیے

    بچوں کی قوالی

    حلوے کے لیے پھر آج بھی ہم اک آس لگائے بیٹھے ہیں جو بات زباں پر لا نہ سکے وہ دل میں چھپائے بیٹھے ہیں تھوڑی سی مٹھائی طاق پہ تھی مٹھی میں چرائے بیٹھے ہیں ابو کے بھگائے بھاگے تھے امی کے بلائے بیٹھے ہیں کچھ بچ بھی گئی ہیں پٹنے سے کچھ مار بھی کھائے بیٹھے ہیں تجھ سے تو ہمیں کوئی شکوہ اے ...

    مزید پڑھیے

    نیند پری

    شام ڈھلی ہوا چلی دیپ جلے کام رکے چاند ہنسا رنگ جما رات بڑھی اوس پڑی پھول ہنسے پیار لیے آ ہی گئی چھا ہی گئی سپنوں بھری نیند پری

    مزید پڑھیے

    عورت

    مجسم عشوہ و انداز بھی ہے مگر عورت جہان راز بھی ہے ستم آرائیاں تسلیم لیکن نہایت مخلص و دم ساز بھی ہے شکت آرزو کی بات کیسی ہجوم آرزو کا راز بھی ہے اگر کوتاہ نظری ہو نہ حائل تو شاید مرکز پرواز بھی ہے کہیں افسانۂ عشق و محبت کہیں روداد سوز و ساز بھی ہے یہی تقدیس مریم ضبط سیتا یہی ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2