شمشیر خان کے تمام مواد

7 غزل (Ghazal)

    کچھ ووٹ کمانے کی خاطر کیا خون بہانہ لازم ہے

    کچھ ووٹ کمانے کی خاطر کیا خون بہانہ لازم ہے جب بات امن کی ہو ہر سو کیا بات بڑھانا لازم ہے تم اہل سیاست کیا جانو ہم اہل قلم کے جذبوں کو جو خون جگر سے لکھ دیں تو سب کا گھبرانا لازم ہے اخبار تو جھوٹے ہیں اکثر یہ ہم کو کیا سمجھائیں گے کب کس کو اٹھانا بہتر ہے کب کس کو گرانا لازم ...

    مزید پڑھیے

    یہ سچ ہے بکواس نہیں ہے

    یہ سچ ہے بکواس نہیں ہے وہ اب دل کے پاس نہیں ہے وہ بھوکے ہیں نام کے خاطر کام کی ان کو پیاس نہیں ہے غالب ہے اب دور جہالت بچوں سے کچھ آس نہیں ہے بھوک چھپی ہے پیٹ کے بھیتر چہرے پر افلاس نہیں ہے وہ کہتے ہیں خوب ہے دنیا ہم کہتے ہیں خاص نہیں ہے

    مزید پڑھیے

    تاج مانگوں نہ خزانہ چاہیے

    تاج مانگوں نہ خزانہ چاہیے سو سکوں جس پر بچھونا چاہیے شعر کہنے میں برائی کچھ نہیں بس نیا انداز ہونا چاہیے بات ایسی ہو کہ دل کو چیر دے سن کے ظالم کو بھی رونا چاہیے گھر کے باہر کھیلتے تھے سب کبھی اب تو گھر میں ایک کونا چاہیے کس طرح شمشیرؔ سب سے یہ کہے رزق جتنا دل بھی اتنا چاہیے

    مزید پڑھیے

    کورا کاغذ اداس ہے شاید

    کورا کاغذ اداس ہے شاید اس کو لفظوں کی آس ہے شاید آج دریا کی ہے طلب مجھ کو ایک مدت کی پیاس ہے شاید جان اس نے خوشی سے دے ڈالی اس کا قاتل بھی خاص ہے شاید زہر پیتے ہیں ہاتھ سے اس کے اس کے لب پر مٹھاس ہے شاید جان ہتھیلی پہ تھی مری کل تک جان اب تیرے پاس ہے شاید شعر شمشیرؔ ایسے کہتا ...

    مزید پڑھیے

    اندھیروں سے تم کیوں ضیا مانگتے ہو

    اندھیروں سے تم کیوں ضیا مانگتے ہو حکومت سے عہد وفا مانگتے ہو دعاؤں کہ تم کو ضرورت ہے یارو دواؤں سے تم کیوں شفا مانگتے ہو جو مانگی دلیلیں تو عالم یہ بولے بڑے بے ادب ہو یہ کیا مانگتے ہو یہ دولت یہ شہرت یہ سب عارضی ہے مبارک ہو رب کی رضا مانگتے ہو بڑی دیر کر دی نصیحت کو تم نے نئی ...

    مزید پڑھیے

تمام

1 قطعہ (Qita)