Shamim Hanafi

شمیم حنفی

ممتاز ترین نقادوں میں سے ایک اور ہندوستانی تہذیب کے ماہر

One of the most prominent modern critics and scholar of Indian culture

شمیم حنفی کے مضمون

    محمد علوی (سنو تو سارے منظر بولتے ہیں)

    ہمارے عہد کو علما اور مفکرین کئی ناموں سے یاد کرتے ہیں۔ کوئی اسے اضطراب کا عہد کہتا ہے، کوئی تمنا کا، کوئی بحران کا، کسی کے نزدیک یہ تغیرنو کا عہد ہے، کسی کے لئے جذبات کے فقدان کا، کسی کے لئے تجزیے کا اور کسی کے لئے عدم تعقل کا۔ الگ الگ سمتوں میں جاتے ہوئے ایک دوسرے کو کاٹتے ہوئے ...

    مزید پڑھیے

    غالب کا طرز احساس اور سماجی شعور کا مسئلہ

    غالب کی شاعری کا عقبی پردہ ایک تیزی سے بنتی، بگڑتی اور بدلتی ہوئی دنیا ہے، ایک ایسی اجتماعی صورت حال جس کا رقبہ مسلسل پھیلتا جاتا ہے، اور ایک ایسا معاشرہ جس کی تشکیل کا عمل مغلیہ حکومت کے خاتمے اور انگریزی اقتدار کے تسلط کے باوجود غالب کی زندگی میں مکمل نہیں ہوسکا۔ انیسویں صدی ...

    مزید پڑھیے

    کچھ عسکری صاحب کے بار ے میں

    عسکری نے تنقید نہیں، آپ بیتی لکھی ہے۔ یوں شعر و ادب اور فنون لطیفہ کے باب میں باضابطہ قسم کی تنقید سے قطع نظر، عام گفتگو بھی کسی نہ کسی سطح پر آپ بیتی ہی ہوتی ہے۔ یہاں ان ماہرین یامبتدین شماریات کاذکر نہیں جو ادب کو بھی جنس بازار جیسی کوئی چیز سمجھ کر تفہیم اور تجزیے کے نام پر ...

    مزید پڑھیے

    اقبال اور جدید غزل

    اقبال کی غزل اپنے داخلی نظام اور خارجی ہیئت کے اعتبار سے ایک نئی واردات کا علامیہ ہونے کے باوجود اپنے بعد کی غزلیہ شاعری پربراہ راست اثرانداز نہیں ہوئی۔ چنانچہ اس سوال کا جواب کہ کیا جدید غزل کے منظرنامے پر اقبال کے اثرات کی باضابطہ نشان دہی کی جا سکتی ہے؟ بالعموم نفی میں ہوگا۔ ...

    مزید پڑھیے

    میرا جی اور نئی شاعری کی بنیادیں

    ’’جی چاہتا ہے کہ بازاری گویا بن کر گلی گلی بستی بستی گھومتا پھروں۔ یوں ہی زندگی گزار دوں۔ ایک عورت اور ایک ہارمونیم کی پیٹی پہلو میں لئے اور دنیا یہ سمجھے کہ وہ ہمارا تماشہ دیکھ کر رحم کھاتی ہے اور میں یہ سمجھوں کہ تماشائی ہوں۔ یہ ہارمونیم کی پیٹی، یہ میرے ساتھ گاتی ہوئی عورت ...

    مزید پڑھیے

    فراق اور نئی غزل

    نئے عہد کی طرح نئی غزل کو بھی کچھ لوگ پرانے عہد یا پرانی غزل کا جواب سمجھ بیٹھے تھے۔ مگراب اسے کیا کہا جائے کہ نئی غزل ابھی اچھی طرح نئی ہو بھی نہیں پائی تھی کہ پرانی دکھائی دینے لگی۔ ایک ایسی صنف جو ایک پوری تہذیب کے نقطہ کمال کی نشاندہی کرتی ہو، اس کا یہ حشر افسوسناک ہے۔ ہرتہذیب ...

    مزید پڑھیے

    غالب اور عہد غالب کا تخلیقی ماحول

    ادب اور آرٹ کی طرح کلچر بھی سوچ سوچ پیدا نہیں کیا جا سکتا۔ غالب اور ان کے عہد کی فکر، خاص طور سے ادبی فکر کے رابطوں کو سمجھنے کے لیے کلچر، آرٹ اور ادب کی خود مختاری کے تصور اور ایک غیر معمولی شخصیت کے انفرادی رویوں کا تجزیہ بھی ضروری ہے۔ غالب اپنے مزاج اور اپنی ذہنی ساخت کے ...

    مزید پڑھیے

    ادیب کی ہماری شاعری

    یہ چلن عام ہے کہ اپنی ادبی روایت کے پس منظر میں ادب کی تفہیم اور تنقید کا جائزہ لیتے وقت حالی، آزاد اورشبلی کے دور سے نکل کرہم سیدھے ترقی پسندتحریک کے دور میں داخل ہوجاتے ہیں۔ تنقید میں امدادامام اثر، وحیدالدین سلیم، چکبست، دتاتریہ کیفی، سلیمان ندوی، مولوی عبدالحق، حامدحسین ...

    مزید پڑھیے

    مرزا غالب کی شاعری اور جدید نظریات و فکر

    غالب

    اصطلاح میں سوچنے کا عمل بعض اوقات خطرناک ہوتا ہے اور ہمیں ایسے نتائج کی طرف لے جاتا ہے جو سرے سے غلط ہوتے ہیں۔ ہماری اجتماعی فکر کے واسطے سے ’’جدید‘‘ کی اصطلاح نے بھی خاصی غلط فہمیاں پیدا کی ہیں۔ جدید کاری (Modernization) تجدد پرستی (Modernism) اور جدیدیت (Modernity) کے مفاہیم صرف’’جدید‘‘ ...

    مزید پڑھیے

    اقبال کے شعری تصورات

    فن، سماجی سطح پر افراد کو دو حصوں میں تقسیم کر دیتا ہے۔ ایک وہ جو اسے سمجھتے ہیں، دوسرے وہ جو اسے نہیں سمجھتے۔ یہ صورت حال ہر بڑے شاعر کے ساتھ پیش آتی ہے۔ اقبال کا المیہ بھی یہی ہے۔ وہ ایک کثیرالابعاد شخصیت رکھتے تھے۔ چنانچہ ان کی حیثیت کا تعین بھی انہیں مختلف خانوں میں بانٹنے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 4