چالاک ہیں سب کے سب بڑھتے جاتے ہیں
چالاک ہیں سب کے سب بڑھتے جاتے ہیں افلاک ترقی پہ چڑھتے جاتے ہیں مکتب بدلا کتاب بدلی لیکن ہم ایک وہی سبق پڑھتے جاتے ہیں
ممتاز ترین قبل از جدید شاعروں میں نمایاں
One of the most prominent pre-modern poets.
چالاک ہیں سب کے سب بڑھتے جاتے ہیں افلاک ترقی پہ چڑھتے جاتے ہیں مکتب بدلا کتاب بدلی لیکن ہم ایک وہی سبق پڑھتے جاتے ہیں
شہروں میں پھرے نہ سوئے صحرا نکلے فیاض جو ہو وطن کے وہ کیا نکلے پیاسے آتے ہیں آپ دریا کی طرف پیاسوں کی تلاش کو نہ دریا نکلے
ارباب قیود تجھ کو کیا دیکھیں گے خواہان نمود تجھ کو کیا دیکھیں گے رویت کے لئے شرط ہے میدان فنا پابند وجود تجھ کو کیا دیکھیں گے
اخلاق سے جہل علم و فن سے غافل مضموں جو دیکھیں تو مثل خط باطل اردو اخبار کے اڈیٹر اکثر لکھے نہ پڑھے نام محمد فاضل