کسی کو کیا خبر اے صبح وقت شام کیا ہوگا
کسی کو کیا خبر اے صبح وقت شام کیا ہوگا خدا جانے ترے آغاز کا انجام کیا ہوگا گرفتاران گیسو پر نہیں کچھ منحصر ناصح پھنسا ہے جو تعلق میں اسے آرام کیا ہوگا عبث ہے زاہدوں کو مے کشی میں عذر ناداری گرو رکھ لیں اسی کو جامۂ احرام کیا ہوگا وہی رہ رہ کے گھبرانا وہی نا کار گر آہیں سوا اس بات ...