Shad Azimabadi

شاد عظیم آبادی

ممتاز ترین قبل از جدید شاعروں میں نمایاں

One of the most prominent pre-modern poets.

شاد عظیم آبادی کے تمام مواد

43 غزل (Ghazal)

    کس پہ قابو جو تجھی پہ نہیں قابو اپنا

    کس پہ قابو جو تجھی پہ نہیں قابو اپنا کس سے امید ہمیں جب نہ ہوا تو اپنا جام مے دیکھ کے جاتا رہا قابو اپنا لڑکھڑاتا ہوں پکڑ لے کوئی بازو اپنا نکہت گل بہت اتراتی ہوئی پھرتی ہے وہ کہیں کھول بھی دیں طرۂ گیسو اپنا اس نے پھر کر بھی نہ دیکھا کہ یہ ہے کون بلا ہم کو تھا زعم کہ چل جائے گا ...

    مزید پڑھیے

    ہماری آنکھوں میں اشکوں کا آ کے رہ جانا

    ہماری آنکھوں میں اشکوں کا آ کے رہ جانا جھکا کے سر کو ترا مسکرا کے رہ جانا دلا بہت نہ الجھ نامہ بر کو کیا میں نے سکھا دیا تھا کہ جانا تو جا کے رہ جانا شہید ناز کی بھولی نہیں مجھے صورت تری طرف کو نگاہیں پھرا کے رہ جانا وہ بزم غیر وہ ہر بار اضطراب مرا بہ مصلحت وہ ترا مسکرا کے رہ ...

    مزید پڑھیے

    بھول نہ اس کو دھن ہے جدھر کی چونک مسافر رات نہیں ہے

    بھول نہ اس کو دھن ہے جدھر کی چونک مسافر رات نہیں ہے شکل نمایاں ہوگی سحر کی چونک مسافر رات نہیں ہے آنکھیں ملتے صحن چمن میں جھوم کے اٹھے نیند کے ماتے دیکھ صبا نے آ کے خبر کی چونک مسافر رات نہیں ہے نیلے نیلے رنگ کے اوپر بڑھتی ہی جاتی ہے سفیدی ہو گئی رنگت زر و قمر کی چونک مسافر رات ...

    مزید پڑھیے

    ہزار حیف چھٹا ساتھ ہم نشینوں کا

    ہزار حیف چھٹا ساتھ ہم نشینوں کا مکاں تو ہے پہ ٹھکانا نہیں مکینوں کا کھلا جو باغ میں غنچہ ستارہ دار کھلا گلوں نے نقش اتارا ہے مہ جبینوں کا ہے اپنی اپنی طبیعت پہ حسن شے موقوف میں کیوں ہوں بندۂ بے دام ان حسینوں کا نظر کا کیا ہے بھروسہ نظر پہ ہیں پردے خیال عرش پہ جاتا ہے دوربینوں ...

    مزید پڑھیے

    جسے پالا تھا اک مدت تک آغوش تمنا میں (ردیف .. ا)

    جسے پالا تھا اک مدت تک آغوش تمنا میں وہی بانی ہوا میرے غم و درد و اذیت کا اسی کے ہاتھ سے کیا کیا سہا سہنا ہے کیا کیا کچھ الٰہی دو جہاں میں منہ ہو کالا اس مروت کا کریں انصاف کا دعویٰ اثر کچھ بھی نہ ظاہر ہو مزا چکھا ہے ایسے دوستوں سے بھی محبت کا مٹائیں تاکہ اپنے ظلم کرنے کی ندامت ...

    مزید پڑھیے

تمام

24 رباعی (Rubaai)

تمام