Sarfaraz Shahid

سرفراز شاہد

مقبول مزاحیہ شاعر، طنزیہ اور مزاحیہ تحریروں پر مشتمل ادبی جریدے ’خوشنما‘ کے مدیر

Renowned humorous poet and editor of a literary magazine ‘Khushnuma’ based on humour and satire.

سرفراز شاہد کی رباعی

    پاگل لڑکی

    فاخرہ تو پاگل تھی فیشنوں کے چکر میں یوں فریب کھا بیٹھی رنگ گورا کرنے کی ہر دوا منگا بیٹھی تھی دوا جو کھانے کی وہ دوا لگا بیٹھی جو دوا لگانی تھی اس دوا کو کھا بیٹھی اور اس حماقت میں اپنی جاں گنوا بیٹھی فاخرہ تو پاگل تھی

    مزید پڑھیے

    سینٹ کی کجلے کی اور غازے کی گلکاری کے بعد

    سینٹ کی کجلے کی اور غازے کی گلکاری کے بعد وہ حسیں لگتی ہے لیکن کتنی تیاری کے بعد مدتوں کے بعد اس کو دیکھ کر ایسا لگا جیسے روزہ دار کی حالت ہو افطاری کے بعد باندھ کر صحرا نظر آئے ہے یوں نوشہ میاں جس طرح مجرم دکھائی دے گرفتاری کے بعد ہیروئن پچپن برس کی ہو چکیں تو غم نہیں اب گلو ...

    مزید پڑھیے

    خبر ہے میری رسوائی کی

    اسی پرچے میں خبر ہے میری رسوائی کی جس میں تصویر چھپی ہے تیری انگڑائی کی کیسے کہہ دوں کہ میں لیڈر بھی ہوں اور لوٹا بھی بات سچی ہے مگر بات ہے رسوائی کی میرے افسانے سناتی ہے محلے بھر کو اک یہی بات ہے اچھی میری ہمسائی کی دو عدد ویڈیو فلموں میں گزر جاتی ہے صرف اتنی ہے طوالت شب تنہائی ...

    مزید پڑھیے

    کیسے نہ ہو یہ درد جو فدوی کے سر میں ہے

    کیسے نہ ہو یہ درد جو فدوی کے سر میں ہے اک زوجۂ علیل جو مدت سے گھر میں ہے ہے مبتلائے عشق بتاں میرا ڈاکٹر جو مجھ میں وائرس ہے وہی چارہ گر میں ہے بھینگی اگر دلہن ہے ذرا سی تو کیا ہوا لاکھوں کا مال بھی تو ہماری نظر میں ہے ہے واقعی کمال یہ کنٹیکٹ لینس کا اک بحر نیلگوں جو تری چشم تر ...

    مزید پڑھیے

    بجٹ کی کئی سختیاں اور بھی ہیں

    بجٹ کی کئی سختیاں اور بھی ہیں ''ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہیں'' بظاہر تو یہ اک عوامی بجٹ ہے مگر اس میں کچھ خوبیاں اور بھی ہیں نہیں چل سکی اک سفارش تو کیا غم نہ گھبرا مرے مہرباں اور بھی ہیں فقط ایک بل ہی نہیں ڈاکٹر کا دواؤں کی کچھ پرچیاں اور بھی ہیں نہ اترا اگر بچ گیا حادثے ...

    مزید پڑھیے

    شادی کے جو افسانے ہیں رنگین بہت ہیں

    شادی کے جو افسانے ہیں رنگین بہت ہیں لیکن جو حقائق ہیں وہ سنگین بہت ہیں ابلیس بچارے ہی کو بے کار نہ کوسو انسان کے اندر بھی شیاطین بہت ہیں بخشیش کی صورت انہیں دیتے رہو رشوت سرکار کے دفتر میں مساکین بہت ہیں اس دور کے مردوں کی جو کی شکل شماری ثابت ہوا دنیا میں خواتین بہت ہیں جب ...

    مزید پڑھیے