Sajid Sajni

ساجد سجنی

ساجد سجنی کی غزل

    ضبط دو روز بھی ان سے نہ ہوا میرے بعد

    ضبط دو روز بھی ان سے نہ ہوا میرے بعد میں جو کہتی تھی وہی ہو کے رہا میرے بعد اچھا کھاؤ تو قسم سر پہ میرے رکھ کر ہاتھ میرے بچوں سے کرو گے نہ دغا میرے بعد جو مرے واسطے چوتھی کا بنا تھا جوڑا وہی جوڑا مری سوتن کو چڑھا میرے بعد میری ہی سیج پہ سوتن کو سلایا ہے ہے کیسا کھل کھیلا موا چکنا ...

    مزید پڑھیے

    جو میرے پیار میں الجھا ہوا دکھائی دے

    جو میرے پیار میں الجھا ہوا دکھائی دے خدا کبھی نہ مری قید سے رہائی دے مری بہو کو جو کوئی بھی منہ دکھائی دے تو ساتھ نقد کے زیور کوئی طلائی دے عجیب شخص سے پالا پڑا ہے اے بھابی میں کچھ کہوں تو اسے کچھ کا کچھ سنائی دے وہ چھیڑا کرتی ہے مردوں کو راہ چلتے میں خدا کسی کو نہ اس درجہ بے ...

    مزید پڑھیے

    مرے قریب نہ آؤ بہت اندھیرا ہے

    مرے قریب نہ آؤ بہت اندھیرا ہے ہٹو پرے اجی جاؤ بہت اندھیرا ہے یہ میرا منا جو جاگا تو چیز مانگے گا ابھی نہ اس کو جگاؤ بہت اندھیرا ہے ہے پچھلی رات نمود سحر تو ہونے دو ابھی تو گھر سے نہ جاؤ بہت اندھیرا ہے ہے کالی رات بھی اور راستہ بھی نا ہموار قدم سنبھل کے اٹھاؤ بہت اندھیرا ہے یہ ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2