جب کبھی ان کی توجہ میں کمی پائی گئی
جب کبھی ان کی توجہ میں کمی پائی گئی از سر نو داستان شوق دہرائی گئی بک گئے جب تیرے لب پھر تجھ کو کیا شکوہ اگر زندگانی بادہ و ساغر سے بہلائی گئی اے غم دنیا تجھے کیا علم تیرے واسطے کن بہانوں سے طبیعت راہ پر لائی گئی ہم کریں ترک وفا اچھا چلو یوں ہی سہی اور اگر ترک وفا سے بھی نہ ...