Sahir Ludhianvi

ساحر لدھیانوی

اہم ترین ترقی پسند شاعروں میں شامل ، ممتاز فلم نغمہ نگار

One of the leading Progressive poets and film lyricist.

ساحر لدھیانوی کی غزل

    جب کبھی ان کی توجہ میں کمی پائی گئی

    جب کبھی ان کی توجہ میں کمی پائی گئی از سر نو داستان شوق دہرائی گئی بک گئے جب تیرے لب پھر تجھ کو کیا شکوہ اگر زندگانی بادہ و ساغر سے بہلائی گئی اے غم دنیا تجھے کیا علم تیرے واسطے کن بہانوں سے طبیعت راہ پر لائی گئی ہم کریں ترک وفا اچھا چلو یوں ہی سہی اور اگر ترک وفا سے بھی نہ ...

    مزید پڑھیے

    ہر طرح کے جذبات کا اعلان ہیں آنکھیں

    ہر طرح کے جذبات کا اعلان ہیں آنکھیں شبنم کبھی شعلہ کبھی طوفان ہیں آنکھیں آنکھوں سے بڑی کوئی ترازو نہیں ہوتی تلتا ہے بشر جس میں وہ میزان ہیں آنکھیں آنکھیں ہی ملاتی ہیں زمانے میں دلوں کو انجان ہیں ہم تم اگر انجان ہیں آنکھیں لب کچھ بھی کہیں اس سے حقیقت نہیں کھلتی انسان کے سچ ...

    مزید پڑھیے

    پونچھ کر اشک اپنی آنکھوں سے مسکراؤ تو کوئی بات بنے

    پونچھ کر اشک اپنی آنکھوں سے مسکراؤ تو کوئی بات بنے سر جھکانے سے کچھ نہیں ہوتا سر اٹھاؤ تو کوئی بات بنے زندگی بھیک میں نہیں ملتی زندگی بڑھ کے چھینی جاتی ہے اپنا حق سنگ دل زمانے سے چھین پاؤ تو کوئی بات بنے رنگ اور نسل ذات اور مذہب جو بھی ہے آدمی سے کمتر ہے اس حقیقت کو تم بھی میری ...

    مزید پڑھیے

    بھڑکا رہے ہیں آگ لب نغمہ گر سے ہم

    بھڑکا رہے ہیں آگ لب نغمہ گر سے ہم خاموش کیا رہیں گے زمانے کے ڈر سے ہم کچھ اور بڑھ گئے جو اندھیرے تو کیا ہوا مایوس تو نہیں ہیں طلوع سحر سے ہم لے دے کے اپنے پاس فقط اک نظر تو ہے کیوں دیکھیں زندگی کو کسی کی نظر سے ہم مانا کہ اس زمیں کو نہ گلزار کر سکے کچھ خار کم تو کر گئے گزرے جدھر سے ...

    مزید پڑھیے

    گلشن گلشن پھول

    گلشن گلشن پھول دامن دامن دھول مرنے پر تعزیر جینے پر محصول ہر جذبہ مصلوب ہر خواہش مقتول عشق پریشاں حال ناز حسن ملول نعرۂ حق معتوب مکر و ریا مقبول سنورا نہیں جہاں آئے کئی رسول

    مزید پڑھیے

    محبت ترک کی میں نے گریباں سی لیا میں نے

    محبت ترک کی میں نے گریباں سی لیا میں نے زمانے اب تو خوش ہو زہر یہ بھی پی لیا میں نے love I have renounced and sewn the collar that was ripped O world now you be happy for this poison I have sipped ابھی زندہ ہوں لیکن سوچتا رہتا ہوں خلوت میں کہ اب تک کس تمنا کے سہارے جی لیا میں نے though I am alive, I often think, when there is no throng based on what desire, tell me, have ...

    مزید پڑھیے

    اپنا دل پیش کروں اپنی وفا پیش کروں

    اپنا دل پیش کروں اپنی وفا پیش کروں کچھ سمجھ میں نہیں آتا تجھے کیا پیش کروں تیرے ملنے کی خوشی میں کوئی نغمہ چھیڑوں یا ترے درد جدائی کا گلا پیش کروں میرے خوابوں میں بھی تو میرے خیالوں میں بھی تو کون سی چیز تجھے تجھ سے جدا پیش کروں جو ترے دل کو لبھائے وہ ادا مجھ میں نہیں کیوں نہ ...

    مزید پڑھیے

    چہرے پہ خوشی چھا جاتی ہے آنکھوں میں سرور آ جاتا ہے

    چہرے پہ خوشی چھا جاتی ہے آنکھوں میں سرور آ جاتا ہے جب تم مجھے اپنا کہتے ہو اپنے پہ غرور آ جاتا ہے تم حسن کی خود اک دنیا ہو شاید یہ تمہیں معلوم نہیں محفل میں تمہارے آنے سے ہر چیز پہ نور آ جاتا ہے ہم پاس سے تم کو کیا دیکھیں تم جب بھی مقابل ہوتے ہو بیتاب نگاہوں کے آگے پردہ سا ضرور آ ...

    مزید پڑھیے

    سنسار سے بھاگے پھرتے ہو بھگوان کو تم کیا پاؤ گے

    سنسار سے بھاگے پھرتے ہو بھگوان کو تم کیا پاؤ گے اس لوک کو بھی اپنا نہ سکے اس لوک میں بھی پچھتاؤ گے یہ پاپ ہے کیا یہ پن ہے کیا ریتوں پر دھرم کی مہریں ہیں ہر یگ میں بدلتے دھرموں کو کیسے آدرش بناؤ گے یہ بھوگ بھی ایک تپسیا ہے تم تیاگ کے مارے کیا جانو اپمان رچیتا کا ہوگا رچنا کو اگر ...

    مزید پڑھیے

    لب پہ پابندی تو ہے احساس پر پہرا تو ہے

    لب پہ پابندی تو ہے احساس پر پہرا تو ہے پھر بھی اہل دل کو احوال بشر کہنا تو ہے خون اعدا سے نہ ہو خون شہیداں ہی سے ہو کچھ نہ کچھ اس دور میں رنگ چمن نکھرا تو ہے اپنی غیرت بیچ ڈالیں اپنا مسلک چھوڑ دیں رہنماؤں میں بھی کچھ لوگوں کا یہ منشا تو ہے ہے جنہیں سب سے زیادہ دعویٔ حب الوطن آج ان ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 3 سے 5