Sahir Ludhianvi

ساحر لدھیانوی

اہم ترین ترقی پسند شاعروں میں شامل ، ممتاز فلم نغمہ نگار

One of the leading Progressive poets and film lyricist.

ساحر لدھیانوی کی غزل

    اب کوئی گلشن نہ اجڑے اب وطن آزاد ہے

    اب کوئی گلشن نہ اجڑے اب وطن آزاد ہے روح گنگا کی ہمالہ کا بدن آزاد ہے کھیتیاں سونا اگائیں وادیاں موتی لٹائیں آج گوتم کی زمیں تلسی کا بن آزاد ہے مندروں میں سنکھ باجے مسجدوں میں ہو اذاں شیخ کا دھرم اور دین برہمن آزاد ہے لوٹ کیسی بھی ہو اب اس دیش میں رہنے نہ پائے آج سب کے واسطے ...

    مزید پڑھیے

    میری تقدیر میں جلنا ہے تو جل جاؤں گا

    میری تقدیر میں جلنا ہے تو جل جاؤں گا تیرا وعدہ تو نہیں ہوں جو بدل جاؤں گا سوز بھر دو مرے سپنے میں غم الفت کا میں کوئی موم نہیں ہوں جو پگھل جاؤں گا درد کہتا ہے یہ گھبرا کے شب فرقت میں آہ بن کر ترے پہلو سے نکل جاؤں گا مجھ کو سمجھاؤ نہ ساحرؔ میں اک دن خود ہی ٹھوکریں کھا کے محبت میں ...

    مزید پڑھیے

    دیکھا تو تھا یوں ہی کسی غفلت شعار نے

    دیکھا تو تھا یوں ہی کسی غفلت شعار نے دیوانہ کر دیا دل بے اختیار نے اے آرزو کے دھندلے خرابو جواب دو پھر کس کی یاد آئی تھی مجھ کو پکارنے تجھ کو خبر نہیں مگر اک سادہ لوح کو برباد کر دیا ترے دو دن کے پیار نے میں اور تم سے ترک محبت کی آرزو دیوانہ کر دیا ہے غم روزگار نے اب اے دل تباہ ...

    مزید پڑھیے

    ہر چند مری قوت گفتار ہے محبوس (ردیف .. ی)

    ہر چند مری قوت گفتار ہے محبوس خاموش مگر طبع خود آرا نہیں ہوتی معمورۂ احساس میں ہے حشر سا برپا انسان کی تذلیل گوارا نہیں ہوتی نالاں ہوں میں بیداریٔ احساس کے ہاتھوں دنیا مرے افکار کی دنیا نہیں ہوتی بیگانہ صفت جادۂ منزل سے گزر جا ہر چیز سزاوار نظارہ نہیں ہوتی فطرت کی مشیت بھی ...

    مزید پڑھیے

    کیا جانیں تری امت کس حال کو پہنچے گی

    کیا جانیں تری امت کس حال کو پہنچے گی بڑھتی چلی جاتی ہے تعداد اماموں کی ہر گوشۂ مغرب میں ہر خطۂ مشرق میں تشریح دگرگوں ہے اب تیرے پیاموں کی وہ لوگ جنہیں کل تک دعویٰ تھا رفاقت کا تذلیل پہ اترے ہیں اپنوں ہی کے ناموں کی بگڑے ہوئے تیور ہیں نو عمر سیاست کے بپھری ہوئی سانسیں ہیں نو مشق ...

    مزید پڑھیے

    عقائد وہم ہیں مذہب خیال خام ہے ساقی

    عقائد وہم ہیں مذہب خیال خام ہے ساقی ازل سے ذہن انساں بستۂ اوہام ہے ساقی حقیقت آشنائی اصل میں گم کردہ راہی ہے عروس آگہی پروردۂ ابہام ہے ساقی مبارک ہو ضعیفی کو خرد کی فلسفہ رانی جوانی بے نیاز عبرت انجام ہے ساقی ہوس ہوگی اسیر حلقۂ نیک و بد عالم محبت ماورائے فکر ننگ و نام ہے ...

    مزید پڑھیے

    جرم الفت پہ ہمیں لوگ سزا دیتے ہیں

    جرم الفت پہ ہمیں لوگ سزا دیتے ہیں کیسے نادان ہیں شعلوں کو ہوا دیتے ہیں ہم سے دیوانے کہیں ترک وفا کرتے ہیں جان جائے کہ رہے بات نبھا دیتے ہیں آپ دولت کے ترازو میں دلوں کو تولیں ہم محبت سے محبت کا صلہ دیتے ہیں تخت کیا چیز ہے اور لعل و جواہر کیا ہیں عشق والے تو خدائی بھی لٹا دیتے ...

    مزید پڑھیے

    ہوس نصیب نظر کو کہیں قرار نہیں

    ہوس نصیب نظر کو کہیں قرار نہیں میں منتظر ہوں مگر تیرا انتظار نہیں ہمیں سے رنگ گلستاں ہمیں سے رنگ بہار ہمیں کو نظم گلستاں پہ اختیار نہیں ابھی نہ چھیڑ محبت کے گیت اے مطرب ابھی حیات کا ماحول خوش گوار نہیں تمہارے عہد وفا کو میں عہد کیا سمجھوں مجھے خود اپنی محبت پہ اعتبار نہیں نہ ...

    مزید پڑھیے

    بہت گھٹن ہے کوئی صورت بیاں نکلے

    بہت گھٹن ہے کوئی صورت بیاں نکلے اگر صدا نہ اٹھے کم سے کم فغاں نکلے فقیر شہر کے تن پر لباس باقی ہے امیر شہر کے ارماں ابھی کہاں نکلے حقیقتیں ہیں سلامت تو خواب بہتیرے ملال کیوں ہو کہ کچھ خواب رائیگاں نکلے ادھر بھی خاک اڑی ہے ادھر بھی خاک اڑی جہاں جہاں سے بہاروں کے کارواں ...

    مزید پڑھیے

    اتنی حسین اتنی جواں رات کیا کریں

    اتنی حسین اتنی جواں رات کیا کریں جاگے ہیں کچھ عجیب سے جذبات کیا کریں پیڑوں کے بازوؤں میں مہکتی ہے چاندنی بے چین ہو رہے ہیں خیالات کیا کریں سانسوں میں گھل رہی ہے کسی سانس کی مہک دامن کو چھو رہا ہے کوئی ہات کیا کریں شاید تمہارے آنے سے یہ بھید کھل سکے حیران ہیں کہ آج نئی بات کیا ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 5