Sahir Ludhianvi

ساحر لدھیانوی

اہم ترین ترقی پسند شاعروں میں شامل ، ممتاز فلم نغمہ نگار

One of the leading Progressive poets and film lyricist.

ساحر لدھیانوی کے تمام مواد

42 غزل (Ghazal)

    اب کوئی گلشن نہ اجڑے اب وطن آزاد ہے

    اب کوئی گلشن نہ اجڑے اب وطن آزاد ہے روح گنگا کی ہمالہ کا بدن آزاد ہے کھیتیاں سونا اگائیں وادیاں موتی لٹائیں آج گوتم کی زمیں تلسی کا بن آزاد ہے مندروں میں سنکھ باجے مسجدوں میں ہو اذاں شیخ کا دھرم اور دین برہمن آزاد ہے لوٹ کیسی بھی ہو اب اس دیش میں رہنے نہ پائے آج سب کے واسطے ...

    مزید پڑھیے

    میری تقدیر میں جلنا ہے تو جل جاؤں گا

    میری تقدیر میں جلنا ہے تو جل جاؤں گا تیرا وعدہ تو نہیں ہوں جو بدل جاؤں گا سوز بھر دو مرے سپنے میں غم الفت کا میں کوئی موم نہیں ہوں جو پگھل جاؤں گا درد کہتا ہے یہ گھبرا کے شب فرقت میں آہ بن کر ترے پہلو سے نکل جاؤں گا مجھ کو سمجھاؤ نہ ساحرؔ میں اک دن خود ہی ٹھوکریں کھا کے محبت میں ...

    مزید پڑھیے

    دیکھا تو تھا یوں ہی کسی غفلت شعار نے

    دیکھا تو تھا یوں ہی کسی غفلت شعار نے دیوانہ کر دیا دل بے اختیار نے اے آرزو کے دھندلے خرابو جواب دو پھر کس کی یاد آئی تھی مجھ کو پکارنے تجھ کو خبر نہیں مگر اک سادہ لوح کو برباد کر دیا ترے دو دن کے پیار نے میں اور تم سے ترک محبت کی آرزو دیوانہ کر دیا ہے غم روزگار نے اب اے دل تباہ ...

    مزید پڑھیے

    ہر چند مری قوت گفتار ہے محبوس (ردیف .. ی)

    ہر چند مری قوت گفتار ہے محبوس خاموش مگر طبع خود آرا نہیں ہوتی معمورۂ احساس میں ہے حشر سا برپا انسان کی تذلیل گوارا نہیں ہوتی نالاں ہوں میں بیداریٔ احساس کے ہاتھوں دنیا مرے افکار کی دنیا نہیں ہوتی بیگانہ صفت جادۂ منزل سے گزر جا ہر چیز سزاوار نظارہ نہیں ہوتی فطرت کی مشیت بھی ...

    مزید پڑھیے

    کیا جانیں تری امت کس حال کو پہنچے گی

    کیا جانیں تری امت کس حال کو پہنچے گی بڑھتی چلی جاتی ہے تعداد اماموں کی ہر گوشۂ مغرب میں ہر خطۂ مشرق میں تشریح دگرگوں ہے اب تیرے پیاموں کی وہ لوگ جنہیں کل تک دعویٰ تھا رفاقت کا تذلیل پہ اترے ہیں اپنوں ہی کے ناموں کی بگڑے ہوئے تیور ہیں نو عمر سیاست کے بپھری ہوئی سانسیں ہیں نو مشق ...

    مزید پڑھیے

تمام

3 قصہ (Latiife)

    پدم شری کی ذلت

    ساحر لدھیانوی نے جاں نثار اختر سے کہا۔ ’’یار جاں نثار!اب تم کو ’’پدم شری‘‘خطاب مل جانا چاہئے ۔‘‘ جاں نثار نے پوچھا۔’’کیوں؟‘‘ ساحر نے جواب دیا۔’’اب ہم سے اکیلے یہ ذلت برداشت نہیں ہوتی۔‘‘

    مزید پڑھیے

    کنواری انٹلکچول کی تلاش

    ساحر لدھیانوی کے کسی دوست نے اس سے کہا۔ ’’یار ساحر !اب تو تمہاری زندگی ہر اعتبار سے آسودہ ہے ۔ اب تو تمہیں شادی کرلینی چاہئے ۔‘‘ ساحر نے غیر معمولی طور پر سنجیدہ ہوکر جواب دیا۔ ’’چاہتا تو میں بھی ہوں، لیکن کسی ایسی خاتون کے ساتھ کرنا چاہتا ہوں جو کنواری ہونے کے ساتھ ساتھ ...

    مزید پڑھیے

    ترقی پسند ادیب کا جنازہ

    ترقی پسند ادیب کا جنازہ مجروح سلطانپوری نے ساحر لدھیانوی کی کسی بات پر برہم ہوتے ہوئے کہا۔ ’’یاد رکھو ساحر!جب تم مرجاؤ گے تو اردو کا کوئی ترقی پسند ادیب تمہارے جنازے کے ساتھ نہیں جائے گا۔‘‘ ساحر نے فی الفور جواب دیا۔ ’’مجھے اس کا کوئی غم نہیں ، لیکن میں پھر بھی ہر ترقی پسند ...

    مزید پڑھیے

42 نظم (Nazm)

    مادام

    آپ بے وجہ پریشان سی کیوں ہیں مادام لوگ کہتے ہیں تو پھر ٹھیک ہی کہتے ہوں گے میرے احباب نے تہذیب نہ سیکھی ہوگی میرے ماحول میں انسان نہ رہتے ہوں گے نور سرمایہ سے ہے روئے تمدن کی جلا ہم جہاں ہیں وہاں تہذیب نہیں پل سکتی مفلسی حس لطافت کو مٹا دیتی ہے بھوک آداب کے سانچوں میں نہیں ڈھل ...

    مزید پڑھیے

    نورجہاں کے مزار پر

    پہلوئے شاہ میں یہ دختر جمہور کی قبر کتنے گم گشتہ فسانوں کا پتہ دیتی ہے کتنے خوں ریز حقائق سے اٹھاتی ہے نقاب کتنی کچلی ہوئی جانوں کا پتہ دیتی ہے کیسے مغرور شہنشاہوں کی تسکیں کے لیے سالہا سال حسیناؤں کے بازار لگے کیسے بہکی ہوئی نظروں کے تعیش کے لیے سرخ محلوں میں جواں جسموں کے ...

    مزید پڑھیے

    لب پہ پابندی تو ہے

    لب پہ پابندی تو ہے احساس پر پہرا تو ہے پھر بھی اہل دل کو احوال بشر کہنا تو ہے خون اعدا سے نہ ہو خون شہیداں ہی سے ہو کچھ نہ کچھ اس دور میں رنگ چمن نکھرا تو ہے اپنی غیرت بیچ ڈالیں اپنا مسلک چھوڑ دیں رہنماؤں میں بھی کچھ لوگوں کا یہ منشا تو ہے ہے جنہیں سب سے زیادہ دعویٰ حب الوطن آج ان ...

    مزید پڑھیے

    برسو رام دھڑاکے سے

    برسو رام دھڑاکے سے بڑھیا مر گئی فاقے سے کل جگ میں بھی مرتی ہے ست جگ میں بھی مرتی تھی یہ بڑھیا اس دنیا میں سدا ہی فاقے کرتی تھی جینا اس کو راس نہ تھا پیسا اس کے پاس نہ تھا اس کے گھر کو دیکھ کے لکشمی مڑ جاتی تھی ناکے سے برسو رام دھڑاکے سے جھوٹے ٹکڑے کھا کے بڑھیا تپتا پانی پیتی تھی مرتی ...

    مزید پڑھیے

    مجھے سوچنے دے

    میری ناکام محبت کی کہانی مت چھیڑ اپنی مایوس امنگوں کا فسانہ نہ سنا زندگی تلخ سہی زہر سہی سم ہی سہی درد و آزار سہی جبر سہی غم ہی سہی لیکن اس درد و غم و جبر کی وسعت کو تو دیکھ ظلم کی چھاؤں میں دم توڑتی خلقت کو تو دیکھ اپنی مایوس امنگوں کا فسانہ نہ سنا میری ناکام محبت کی کہانی مت ...

    مزید پڑھیے

تمام

4 قطعہ (Qita)