کیوں ہمارے خون کو پانی کئے دیتے ہیں آپ
کیوں ہمارے خون کو پانی کئے دیتے ہیں آپ دوستوں کو دشمن جانی کئے دیتے ہیں آپ وہ زباں جو ہے فراقؔ و شادؔ و شنکرؔ کی زباں اس زباں کی کیوں مسلمانی کئے دیتے ہیں آپ
طنز و مزاح کے مقبول شاعر
Well-known poet of humour and satire.
کیوں ہمارے خون کو پانی کئے دیتے ہیں آپ دوستوں کو دشمن جانی کئے دیتے ہیں آپ وہ زباں جو ہے فراقؔ و شادؔ و شنکرؔ کی زباں اس زباں کی کیوں مسلمانی کئے دیتے ہیں آپ
مہنگائی کے زمانے میں بچوں کی ریل پیل ایسا نہ ہو کمر تری مہنگائی توڑ دے اچھا ہے دل کے پاس رہے بیگم حیات ''لیکن کبھی کبھی اسے تنہا بھی چھوڑ دے''
حسن ہی حسن کا ہر شہر میں جلوہ ہوتا پوریاں مرغ پراٹھے کہیں حلوہ ہوتا ناک چھلتی نہ شکستہ کوئی تلوا ہوتا بم برستے نہ فضاؤں سے نہ بلوا ہوتا پوری دنیا میں حکومت جو زنانی ہوتی عالمی جنگ جو ہوتی تو زبانی ہوتی
ہو رہا تھا ایک دن اک راہ سے میرا گزر یک بہ یک جا کر پڑی شیطان پر میری نظر چہکو پہکو رو رہا تھا دو جہاں کے سامنے نوحہ خواں تھا دوستو وہ اک مکاں کے سامنے میں نے پوچھا رو رہا ہے کس لئے خانہ خراب رنگ لایا آج کیا اللہ کا تجھ پر عتاب اور دہاڑیں مار کے رونے لگا وہ دل حزیں خوف ہے بندوں کا میں ...
نفرتوں کی جنگ میں دیکھو تو کیا کیا کھو گیا سبزیاں ہندو ہوئیں بکرا مسلماں ہو گیا
بولا دکان دار کہ کیا چاہئے تمہیں جو بھی کہو گے میری دکاں پر وہ پاؤ گے میں نے کہا کہ کتے کے کھانے کا کیک ہے بولا یہیں پہ کھاؤ گے یا لے کے جاؤ گے
بولا دوکان دار کہ سرکار دیکھیے مغلوں کی آن بان کے آثار دیکھیے اکبرؔ کی تیغ اور سپر ہے سلیمؔ کی ہر چیز دستیاب ہے عہد قدیم کی غالبؔ کا جام میرؔ کی ٹوپی کا بانکپن مومنؔ کا لوٹا حضرت سوداؔ کا پیرہن ایڑی گلاب کی ہے تو پنجا کنول کا ہے جوتا مری دوکان پہ حضرت محل کا ہے چٹکی میں میری دانت ...
ساغرؔ کہاں سے آ گئی دل میں دموں کی بات دم کے بغیر آدمی لگتا ہے واہیات ملتے ہیں اہل فن کو یہیں سے محرکات ہوتی تھی دم ثبوت میں اس کے محاورات استاد کہہ رہے تھے چھرا دل پہ چل گیا دم پر ہماری پاؤں وہ رکھ کر نکل گیا ہوتی تھی اک زمانے میں ہر آدمی کے دم بے امتیاز مذہب و ملت سبھی کے دم پھولے ...
بڑھ رہے ہیں ہر طرف عزم و عمل کے کارواں مرغ انڈے دے رہے ہیں اور اذانیں مرغیاں میں کہوں دور ترقی یا اسے دور خزاں آدمی بے مول ہے اور پارٹس باڈی کے گراں جو مکمل آدمی ہے بے سروسامان ہے گر یوں ہی ہر انگ کے پیسے بڑھیں گے بے شمار کوئی بھیجا چور ہوگا کوئی غنڈہ آنکھ مار شاہراہوں پر لگیں گے ...
اب عشق نہیں مشکل بس اتنا سمجھ لیجے کب آگ کا دریا ہے کب تیر کے جانا ہے مایوس نہ ہوں عاشق مل جائے گی معشوقہ بس اتنی سی زحمت ہے موبائل اٹھانا ہے