سعید عباس سعید

سعید عباس سعید کے مضمون

    ارتغرل غازی کے بعد "صلاح الدین ایوبی "کی بھی پاکستان آمد

    کورونا لاک ڈاؤن کے ساتھ اگر کچھ سب سے زیادہ یاد کیا جائے گا وہ ترکش ڈرامہ سیریل "ارتغرل غازی " ہے ۔ یہ ڈرامہ سیریل ساس بہو کے جھگڑوں اور گھریلو سازشوں کے گرد گھومتی ڈراموں کی کی گھٹن زدہ کہانیوں پر بنے پاکستانی ڈراموں کے ماحول میں یہ ایک تازہ ہوا کا جھونکا تھا ۔ارتغرل غازی کے بعد اب صلاح الدین ایوبی بھی پاکستان آرہے ہیں یعنی پاکستان اور ترکی کے اشتراک سے "صلاح الدین ایوبی" نامی ڈراما سیریل جلد ریلیز ہونے جارہا ہے۔ یہ ڈراما کب شروع ہوگا۔۔۔؟ اپ ڈیٹ کے لیے اس تحریر کو پڑھیے۔

    مزید پڑھیے

    ادھار سےمتعلق دکان داروں کے اقوال زریں

    کبھی راہ میں اگر دونوں کا آمنا سامنا ہونے کا امکان پیدا ہو جائے تو قرض دار بےوفا پہلی محبت کی طرح یوں نظریں چُرا کر گزرتا ہے کہ گویا آنکھیں چار ہوئیں تو ناچار دوسری بار بے وفا ہونے کا ڈر ہو اور بے چارہ قرض خواہ جی ہی جی میں یہی گلہ کرتے ہوئے جل بھن جاتا ہے کہ "میرے پاس سے گزر کر میرا حال تک نہ پوچھا"۔۔۔یہ قصہ ہے قرض خواہ اور قرض دار کا۔۔۔دکان دار آپ کو اُدھار دیں یا نہ دیں صلاح ضرور دیتے ہیں۔

    مزید پڑھیے

    افسانہ: ایسا خسارہ جس کا زندگی میں کوئی ازالہ نہیں

    زندگی اب رفتہ رفتہ خساروں سے نکل رہی تھی لیکن کوئی بھی منافع ایک خسارے کی تلافی کرنے میں ناکام رہا تھا۔۔۔ آج وہ ماں کی لحد پر بیٹھا سوچ رہا تھا کہ کاش جیسے اس روز میری فیس کا نقصان پورا کرنے کے لیے صبح صبح۔۔۔منہ اندھیرے وہ اسے تسلی دینے اتنا فاصلہ طے کر کے پاس پہنچ گئی تھیں۔۔۔بعض خسارے ایسے ہوتے ہیں جن کے ساتھ جینا ہی پڑتا ہے۔ایک ایسے ہی خسارے کی کہانی ملاحظہ کیجیے۔

    مزید پڑھیے

    سوشل میڈیا ہمارے ہارمونزکو کیسے متاثر کررہا ہے؟

    سوشل میڈیا ہمارے اعصاب پر سوار ہوچکا ہے۔ایسا لگتا ہے جیسے نوجوان سوشل میڈیا کی لت میں مبتلا ہوچکے ہیں۔ ہر وقت موبائل کی دنیا میں مگن رہنا ہمارے جسمانی نظام کو متاثر کررہا ہے۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ سوشل میڈیا ہمارے ہارمونز کو بھی بری طرح متاثر کررہا ہے؟ سوشل میڈیا کے غیرضروری استعمال سے "ڈوپومین نیشن" وجود میں آرہی ہے؟ یہ ڈوپومین کیا ہے اور یہ ہمارے ہارمونز کو کیسے متاثر کرتا ہے؟

    مزید پڑھیے

    یوم تکبیر ۔۔۔ نہ جھکے تھے، نہ جھکیں گے!

    پاکستان کو ایٹمی طاقت بنے 24 سال مکمل، ملک بھر میں آج یومِ تکبیر منایا جارہا ہے۔ پاکستان پہلی اسلامی ایٹمی طاقت ہے۔ آج ہم دفاعی طور پر مضبوط اور ناقابل تسخیر مملکت ہیں۔ لیکن آج کا دن تجدیدِ عہد کا دن ہے۔ معیشیت، تعلیم، صحت اور میڈیا کے محاذ پر بھی ناقابل تسخیر بننے کی ضرورت ہے۔ ذرا سوچیے! ہم کیسے وطن عزیز کو ان محاذوں پر مضبوط بناسکتے ہیں؟

    مزید پڑھیے

    والٹ ڈزنی اور ایک چوہیا کی دوستی: مکی ماؤس نے کیسے جنم لیا؟

    ڈزنی لینڈ کی کارٹون سیریز میں سب سے زیادہ مقبول ہونے والا کریکٹر مکی ماؤس کا ہے۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ اس کا تخلیق کار کون تھا؟ کیسے ایک غریب مصور دنیا کا امیر ترین فلم ساز بنا؟ مکی ماؤس کا کردار کس سے متاثر ہوکر بنایا گیا؟ آئیے ہم آپ کو مکی ماؤس کی کہانی سناتے ہیں۔

    مزید پڑھیے

    ضرورتِ رشتہ کے اشتہار ہر طرف لیکن رشتہ کہیں نہیں ملتا

    شادی کرنا شاید آسان ہو لیکن رشتہ تلاش کرنا ایک جہدِ مسلسل کا تقاضا کرتا ہے۔ معاشرے میں نکاح مشکل ہوتا جارہا ہے اور بدکاری کی راہ آسان۔ والدین کے لیے رشتوں کی تلاش جوئے شیر لانے کے مترادف ہے۔ ایسی کیا وجوہات ہیں کہ رشتوں کا مسئلہ مشکل ہوتا جارہا ہے؟ ہمیں کیا کرنا چاہیے؟

    مزید پڑھیے

    سمندر میں چینی کا خزانہ دریافت

    پاکستان میں جس بحران کا سب سے زیادہ چرچا رہتا ہے وہ ہے چینی کا بحران۔ پاکستانی چاہتے ہیں کہ چاہے کچھ سستا ہو یا نہ ہو لیکن چینی ضرور سستی ہونی چاہیے۔ ایسے پاکستانیوں کے لیے ایک خوش خبری ہے۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ گنے کے علاوہ سمندر سے بھی چینی مل سکتی ہے؟ آئیے سمندر میں غوطہ لگاتے ہیں اور چینی کا خزانہ ڈھونڈتے ہیں۔ اب مچھلیاں بھی کہیں گی: "کچھ میٹھا ہوجائے!"

    مزید پڑھیے

    social media ke danishwaron ki baton mein assar kyun nahi hota ?

    Social media ne kisi ko likhari banadiya to kisi ko actor. .. is majazi duniya mein aik nai makhlooq bhi manzar aam par aayi hai. .. usay kehte hain Baysvey (22) grade ka Danish war... baatein to barri barri hoti hain, is ko lakhoon mein suna aur dekha bhi ja raha hota hai... lekin aakhir kya wajah hai ke un ki baton mein assar nahi hota... ilm o Danish ki baatein hawa kyun hojati hain? aaj ke nojawan par un social media Danish ka assar kyun nahi hota? aik saada si baat saada andaaz mein

    مزید پڑھیے

    سوشل میڈیا کے بائیسویں گریڈ کے دانشوروں کی باتوں میں اثر کیوں نہیں ہوتا؟

    سوشل میڈیا نے کسی لکھاری بنادیا تو کسی کو ایکٹر۔۔۔اس مجازی دنیا میں ایک نئی مخلوق بھی منظرِ عام پر آئی ہے۔۔۔اسے کہتے ہیں بائیسویں گریڈ کا دانش ور۔۔۔باتیں تو بڑی بڑی ہوتی ہیں،اس کو لاکھوں میں سنا اور دیکھا بھی جارہا ہوتا ہے۔۔۔لیکن آخر کیا وجہ ہے کہ ان کی باتوں میں اثر نہیں ہوتا۔۔۔علم و دانش کی باتیں ہوا کیوں ہوجاتی ہیں؟ آج کے نوجوان پر ان سوشل میڈیائی دانش کا اثر کیوں نہیں ہوتا؟ ایک سادہ سی بات سادہ انداز میں

    مزید پڑھیے
صفحہ 6 سے 9