Sabir Dutt

صابر دت

صابر دت ہریانہ کے نامور شاعر ہیں

Sabir Dutt is a renowned Urdu poet from Haryana.

صابر دت کے تمام مواد

6 غزل (Ghazal)

    حیران ہوں دو آنکھوں سے کیا دیکھ رہا ہوں

    حیران ہوں دو آنکھوں سے کیا دیکھ رہا ہوں ٹوٹے ہوئے ہر دل میں خدا دیکھ رہا ہوں نظروں میں تری رنگ نیا دیکھ رہا ہوں ہاتھوں میں بھی کچھ رنگ حنا دیکھ رہا ہوں رخ ان کا کہیں اور نظر اور طرف ہے کس سمت سے آتی ہے قضا دیکھ رہا ہوں پھر لائی ہے برسات تری یاد کا موسم گلشن میں نیا پھول کھلا دیکھ ...

    مزید پڑھیے

    اب اٹھاؤ نقاب آنکھوں سے

    اب اٹھاؤ نقاب آنکھوں سے ہم بھی چن لیں گلاب آنکھوں سے آپ کے پاس مے کے پیالے ہیں ہم پئیں گے شراب آنکھوں سے لاکھ روکا تمہارے آنچل نے ہم نے دیکھا حجاب آنکھوں سے الجھی الجھی ہے زلف ساون کی برسا برسا شباب آنکھوں سے لوگ کرتے ہیں خواب کی باتیں ہم نے دیکھا ہے خواب آنکھوں سے آبرو رکھ ...

    مزید پڑھیے

    چاندنی رات میں شانوں سے ڈھلکتی چادر (ردیف .. ے)

    چاندنی رات میں شانوں سے ڈھلکتی چادر جسم ہے یا کوئی شمشیر نکل آئی ہے مدتوں بعد اٹھائے تھے پرانے کاغذ ساتھ تیرے مری تصویر نکل آئی ہے کہکشاں دیکھ کے اکثر یہ خیال آتا ہے تیری پازیب سے زنجیر نکل آئی ہے صحن گلشن میں مہکتے ہوئے پھولوں کی قطار تیرے خط سے کوئی تحریر نکل آئی ہے چاند کا ...

    مزید پڑھیے

    موسموں کا جواب دے دیجے

    موسموں کا جواب دے دیجے آج تھوڑی شراب دے دیجے آپ کا حسن ہے بہار مری ان لبوں کے گلاب دے دیجے کس لیے ہے نقاب میں چہرہ پڑھنے والی کتاب دے دیجے سر سے پا تک خمار کا عالم یہ چھلکتی شراب دے دیجے زلف کی شام صبح چہرے کی یہی موسم جناب دے دیجے ایک دن اور زندگی جی لیں رات بھر کو شباب دے ...

    مزید پڑھیے

    خوابوں سے نہ جاؤ کہ ابھی رات بہت ہے

    خوابوں سے نہ جاؤ کہ ابھی رات بہت ہے پہلو میں تم آؤ کہ ابھی رات بہت ہے جی بھر کے تمہیں دیکھ لوں تسکین ہو کچھ تو مت شمع بجھاؤ کہ ابھی رات بہت ہے کب پو پھٹے کب رات کٹے کون یہ جانے مت چھوڑ کے جاؤ کہ ابھی رات بہت ہے رہنے دو ابھی چاند سا چہرہ مرے آگے مے اور پلاؤ کہ ابھی رات بہت ہے کٹ ...

    مزید پڑھیے

تمام

9 نظم (Nazm)

    اور موڑ نے کہا

    بعد مدت چلے آئے کیسے ادھر آج کس طرح میرا خیال آ گیا ٹھہرو رک جاؤ رشتہ ہے کچھ مجھ سے بھی کچھ دنوں کا نہیں ربط دیرینہ ہے نقش پا میں تمہارے لیے بیٹھا ہوں راز سینے میں ہے لب سیئے بیٹھا ہوں ایسے گزرے ہو پہچانتے ہی نہیں تم تو جیسے مجھے جانتے ہی نہیں رک گیا اور کچھ سوچ کر کھو گیا دور اپنے ...

    مزید پڑھیے

    ماکھن چور

    میں نا ماکھن کھایو میا میں نا ماکھن چور ملا کھا گئے پنڈت کھا گئے کھا گئے رشوت خور کہنے کو آزاد ہیں ہم پر کیسی یہ آزادی ہر کٹیا نردھن کا بندھن ہر نگری بربادی بھوکے دیس میں ہر دن بڑھتی بھوکوں کی آبادی میں نا ماکھن کھایو میا میں نا ماکھن چور ملا کھا گئے پنڈت کھا گئے کھا گئے رشوت ...

    مزید پڑھیے

    آج کی رات

    رات آتے ہی مجھے خود سے بھی ڈر لگتا ہے پیڑ چلتے ہیں ہواؤں سے صدا آتی ہے میری تنہائی کی خاموش فضا گاتی ہے روشنی جاگنے لگتی ہے سیہ خانے میں جان پڑ جاتی ہے بھولے ہوئے افسانے میں آنے لگتی ہیں کئی اجنبی مہکاریں سی گونجنے لگتی ہیں پازیب کی جھنکاریں سی ہاتھ میں وقت کے ہوتا ہے مسرت کا ...

    مزید پڑھیے

    فن کار

    اس بھرے شہر میں ہر چیز کی قیمت ٹھہری درد بک جاتے ہیں جذبات بکا کرتے ہیں جگمگاتے ہوئے سکوں کے عوض دنیا میں کتنے شاعر ہیں جو دن رات بکا کرتے ہیں اک ترا شاعر خوددار نہیں بک سکتا میری محبوب ترا پیار نہیں بک سکتا میرے خاکوں میں ترے حسن کی تصویریں ہیں جنبش زلف تری جنبش لب تیری ہے میرا ...

    مزید پڑھیے

    تنہائی

    اپنی یاد لیتی جاؤ اب نہ رکھ سکوں گا میں اس کو میری تنہائی ساتھ رکھ نہیں سکتی مجھ کو میری تنہائی بار بار کہتی ہے اس سے میرا کیا رشتہ اس سے میری بن پائے یہ کبھی نہیں ممکن رات دن بگڑتی ہے لڑتی ہے جھگڑتی ہے جانتی ہوں میں لیکن اس کے بس میں رہتا ہوں رات پھر یہ جھگڑا تھا لاکھ اس کو ...

    مزید پڑھیے

تمام

23 قطعہ (Qita)

تمام