Razmi Siddiqui

رزمی صدیقی

  • 1898 - 1960

رزمی صدیقی کی رباعی

    ذرا سی مشق کرے بے ضمیر بن جائے

    ذرا سی مشق کرے بے ضمیر بن جائے تو کیا عجب ہے کہ انساں وزیر بن جائے جو کام چور ہو بچے کرائے پر لے لے انہیں صدائیں سکھا لے فقیر بن جائے جوان رند جو ہو روزگار سے محروم مرید مجمع کرے اور پیر بن جائے کچھ اشتہار ہوں کچھ پگڑیاں اچھالنے کو یہ خاکسار بھی پھر تو مدیر بن جائے وہ بدگماں ...

    مزید پڑھیے