Raza Naqvi Vahi

رضا نقوی واہی

طنز ومزاح کے ممتاز شاعر

one the most prominent poets of humour and satire in Urdu

رضا نقوی واہی کے تمام مواد

4 مزاحیہ (Mazahiya)

    شاعر بسیار گو

    شاعر بسیار گو سے ہے یہ میری التماس آپ یوں للہ سامع کو نہ کیجے بد حواس مختصر سی رسم ختنہ اور اس پر تیس شعر عقد کے دو بول کی تقریب اور چالیس شعر میں نے مانا شاعری کا آپ کو بحران ہے آپ کی فکر سخن پرچون کی دوکان ہے آپ ڈھیلی کر کے رکھ دیتے ہیں نس نس شعر کی اف یہ چو غزلہ اور اس پر ہر غزل دس ...

    مزید پڑھیے

    اپیل

    امیدوار تھا واہیؔ بھی ممبری کے لئے کہ شارٹ کٹ ہے یہی اک تونگری کے لئے مگر بہ فیض حریفاں اسے ٹکٹ نہ ملا پھنسا جو کہر سیاست میں شارٹ کٹ نہ ملا اپیل بورڈ میں پہونچا تو یوں شکایت کی حضور کی نہ گئی قدر میری خدمت کی یہ خود ستائی نہیں بلکہ یہ حقیقت حال کسی حریف سے کمتر نہیں مرے اعمال وہ ...

    مزید پڑھیے

    لیلائے کرپشن

    آئی ہے مرے شہر میں اک شوخ حسینہ سرشار جوانی ہے کہ ساون کا مہینہ رعنائی کے تیور ہیں کہ طوفاں کا قرینہ اک محشر جذبات ہے ظالم کی جوانی مستانہ ادائیں ہیں کہ دریا کی روانی ہر منہ میں بھر آتا ہے جسے دیکھ کے پانی شوخی ہے کہ برسات کی گنگھور گھٹائیں یا بزم خرابات کی مخمور ہوائیں یا وادئ ...

    مزید پڑھیے

    گھریلو منصوبہ بندی

    اب کے بیگم مری میکے سے جو واپس آئیں ایک مرغی بھی بصد شوق وہاں سے لائیں میں نے پوچھا کہ مری جان ارادہ کیا ہے تن کے بولیں کہ مجھے آپ نے سمجھا کیا ہے ذہن نے میرے بنائی ہے اک ایسی سکیم دنگ ہوں سن کے جسے علم معیشت کے حکیم آپ بازار سے انڈے تو ذرا دوڑ کے لائیں تاکہ ہم جلد سے جلد آج ہی ...

    مزید پڑھیے

13 نظم (Nazm)

    ریلیاں ہی ریلیاں

    یہ ہمارا شہر جو شہر کلیمؔ و شادؔ ہے دوست اس کا آج کل چرخ ستم ایجاد ہے اک زمانہ تھا کہ گنگا کا یہ ہمسایہ نگر شعر و حکمت کے لیے تھا درس گاہ معتبر بھائی چارہ اور روا داری کا تھا ہر سو رواج اپنے اپنے شغل میں مصروف رہتا تھا سماج شاعران خوش نوا دن رات آتے تھے نظر گنگناتے شعر کہتے ہر گلی ...

    مزید پڑھیے

    مہمان خصوصی

    ایک دن حضرت حافظ نے یہ دیکھا منظر طوق زریں سے مزین ہے ہمہ گردن خر اور چھکڑے میں جتا رینگ رہا ہے تازی زخم ہی زخم ہے کوڑے کا ز سر تا بہ کمر تھے جو مرحوم بڑے سادہ دل و نیک مزاج ''ایں چہ شوریست'' کہا اور گرے چکرا کر وہ تو اس غم کو لیے خلد بریں میں پہنچے کئی صدیوں کا زمانے نے لگایا چکر آج ہم ...

    مزید پڑھیے

    (سلطان اختر پٹنہ کے نام (جدید عملی تنقید

    سلطان اختر آپ جو غائب ہیں آج کل رحمانیہ نشینوں کی شام و سحر ہے ڈل جب سے قلم کو تج کے سنبھالی ہے رائفل آلام بیوگی میں پڑی ہے نئی غزل یکسر اداس رہتے ہیں کل انٹلکچؤل نذر شکار ہو گئی ان کی چہل پہل البتہ اک ذرا سی ہوئی تھی اتھل پتھل مدت کے بعد ٹوٹا تھا نا کا جمود کل دو نوجوان صحن میں اس ...

    مزید پڑھیے

    لیڈر

    لیڈر کو اگر آپ کبھی ڈھونڈھنا چاہیں وہ پچھلے پہر حجرۂ دلبر میں ملے گا اور صبح کو وہ بندۂ اغراض و مقاصد سر خم کئے دربار منسٹر میں ملے گا اور دن کو وہ جنتا کو چراگاہ کا بھینسا چرتا ہوا پرمٹ کسی دفتر میں ملے گا اور شام کو احباب کے پیسوں کی بدولت ہوٹل میں کہیں یا کسی پکچر میں ملے گا اور ...

    مزید پڑھیے

    گھر کی رونق

    ہم اپنے اہل سیاست کے دل سے قائل ہیں کہ حق میں قوم کے وہ مادر مسائل ہیں قدم قدم پہ نئے گل کھلاتے رہتے ہیں طرح طرح کے مسائل اگاتے رہتے ہیں کبھی یہ دھن ہے کہ صوبوں کی پھر سے ہو تشکیل کبھی یہ ضد ہے کہ حد بندیاں نہ ہوں تبدیل کبھی یہ شور کرو ختم چور بازاری منافع خوروں کی لیکن نہ ہو ...

    مزید پڑھیے

تمام