جب سے سنا دہن ترے اے ماہرو نہیں
جب سے سنا دہن ترے اے ماہرو نہیں سب چپ ہیں اب کسی کی کوئی گفتگو نہیں نکلے جو قلب سے وہ مری آرزو نہیں تو مل ہی جائے گر تو میں سمجھوں کہ تو نہیں آنکھیں لڑا رہے ہو سر بزم غیر سے اور مجھ سے یہ بیان کہ ہم جنگ جو نہیں پیدا ہوا ہے ایک کی ضد ایک خلق میں عزت ہے غیر کی تو مری آبرو نہیں ٹانکے ...