عقدے الفت کے سب اے رشک قمر کھول دئیے
عقدے الفت کے سب اے رشک قمر کھول دئیے سینہ یوں چاک کیا داغ جگر کھول دیئے سب حسینوں نے مرے قتل پہ کمریں باندھیں ڈورے تلواروں کے اور بند سپر کھول دیئے آ گیا ہوش تری چال کے مشتاقوں کو حشر کی سن کے صدا دیدۂ تر دیئے پائی تاروں نے ضیا بڑھ گئی تاریکئ شب اس نے منہ ڈھانپ کے کانوں کے گہر ...