Ranjoor Azimabadi

رنجور عظیم آبادی

اردو شاعری کے عزیمآباد اسکول کے علمبرداروں میں ایک نمایاں نام- 'شمس العلماء' اور 'خان بہادر' کے خطابوں سے نوازے گئے

One of the key figures in establishing Azimabad as a School of Urdu Poetry. Earned the coveted titles of 'Shams-ul-Ulema' and 'Khan Bahadur'.

رنجور عظیم آبادی کی رباعی

    ہو رہے ہیں نت نئے قانون جاری ان دنوں

    ہو رہے ہیں نت نئے قانون جاری ان دنوں چل رہی ہے دل پہ عالم کے کٹاری ان دنوں ٹیکس کی بھر مار سے ماتم ہے سارے ہند میں کچھ سنی جاتی نہیں فریاد و زاری ان دنوں حاکمان ہند کو اپنی ہی عشرت سے ہے کام کون کرتا ہے ہماری غم گساری ان دنوں مال و عزت جاہ و منصب اپنے سب جاتے رہے رہ گئی ہے صرف ان ...

    مزید پڑھیے

    تہہ و بالا جہاں کو کر رکھا ہے اپنی اودھم سے

    تہہ و بالا جہاں کو کر رکھا ہے اپنی اودھم سے سوا اس کے کہیں ہم کیا خدا ہی سمجھے ویلیم سے بہار جرمنی اب کوئی دم میں ہوتی ہے آخر نہیں یہ وار اس کے حق میں کم ونڈ آف آٹم سے جو مارے جانے سے بچ بھی گئے اس جنگ یورپ میں وہ بے شک بہرے ہو جائیں گے توپوں کی دھما دھم سے ہوئیں تعلیم پا کر بیبیاں ...

    مزید پڑھیے

    اگرچہ ہتھیار سے ہیں ڈرتے مگر ارادے بڑے بڑے ہیں

    اگرچہ ہتھیار سے ہیں ڈرتے مگر ارادے بڑے بڑے ہیں ملے ہمیں تخت ورنہ تختہ ہم اپنی اس بات پر اڑے ہیں اگرچہ ہتھیار دیکھتے ہی خراب ہوتی ہے اپنی دھوتی قلم سے میدان کاغذی میں ہمیشہ سرکار سے لڑے ہیں اگرچہ رہتے ہیں جھونپڑوں میں پر خواب محلوں کے دیکھتے ہیں سڑی گلی مچھلی کھاتے کھاتے دماغ ...

    مزید پڑھیے