پھول اور کانٹا
جھٹپٹے کے وقت شیشم کے درختوں کے تلے مل رہی تھی جب ہوا مسرور شاخوں سے گلے جب زمین خلد منظر کیف سے معمور تھی شام کی دیوی محبت کے نشے میں چور تھی شہر کی ویراں سڑک پر مجھ کو اک لڑکی ملی نیلگوں ملبوس میں مورت چھپی تھی نور کی ساتھ اپنے دھول اڑائے جس طرح موج ہوا جس طرح سے پھول کے ساتھ ایک ...