Rais Amrohvi

رئیس امروہوی

رئیس امروہوی کے تمام مواد

40 غزل (Ghazal)

    مانا کہ تو سوار ہے اور میں پیادہ ہوں

    مانا کہ تو سوار ہے اور میں پیادہ ہوں مجھ سے حذر نہ کر کہ شناسائے جادہ ہوں باطن میں سخت کافر و پر پیچ و تہہ بہ تہہ ظاہر میں ایک ہم سفر سہل و سادہ ہوں اک شہر زر نگار ہے اقلیم شرق میں اس شہر زر نگار کا میں شاہزادہ ہوں وا ہیں دریچہ ہائے خرد میری روح پر کس نے کہا خراب خرابات و بادہ ...

    مزید پڑھیے

    دیار شاہد بلقیس ادا سے آیا ہوں

    دیار شاہد بلقیس ادا سے آیا ہوں میں اک فقیر ہوں شہر سبا سے آیا ہوں جہان نو کی طلب اور اس خرابے میں سواد اصطخر و نینوا سے آیا ہوں شب سیاہ خزاں کے سموم و صرصر تک نگار خانۂ صبح و صبا سے آیا ہوں ابھی کہاں ہے مجھے نوحہ‌ و نوا کا شعور کہ ایک ناحیۂ بے نوا سے آیا ہوں مرے رموز کا عرفاں ...

    مزید پڑھیے

    ہجر سے وصل اس قدر بھاری

    ہجر سے وصل اس قدر بھاری صبح سے دل پہ ہول ہے طاری اپنی افتاد طبع کیا کہیے! وہی دیرینہ دل کی بیماری ان کے چہرے پہ فتح کے با وصف انفعال شکست ہے طاری دل کئی روز سے دھڑکتا ہے ہے کسی حادثے کی تیاری بعض اوقات عزم ترک وفا عین من جملۂ وفاداری ان کو تکلیف ناز دیتا ہوں ہائے یہ خوئے دوست ...

    مزید پڑھیے

    شکوہ کرنے سے کوئی شخص خفا ہوتا ہے

    شکوہ کرنے سے کوئی شخص خفا ہوتا ہے اور شکوہ نہیں کرتا تو گلہ ہوتا ہے حشر جس سے دل مطرب میں بپا ہوتا ہے صرف اک نغمۂ بے صوت و صدا ہوتا ہے نیند آتی نہیں جس رات تجھے اے دل زار شاید اس رات کوئی جاگ رہا ہوتا ہے یوں ہے وحشت کدۂ دل میں تری یاد اے دوست جیسے صحرا میں کوئی پھول کھلا ہوتا ...

    مزید پڑھیے

    کوئے جاناں مجھ سے ہرگز اتنی بیگانہ نہ ہو

    کوئے جاناں مجھ سے ہرگز اتنی بیگانہ نہ ہو عین ممکن ہے کہ پھر تیری طرف آنا نہ ہو عین ممکن ہے کہ دہراؤں حدیث دیگراں آج جو میری زباں پر ہے وہ افسانہ نہ ہو عین ممکن ہے کہ جا پہنچوں کسی مریخ پر اس زمیں سے کوئی رشتہ کوئی یارانہ نہ ہو پیر مے خانہ یہ ممکن ہے کہ میرا جانشیں رند ہو پر واقف ...

    مزید پڑھیے

تمام

2 مزاحیہ (Mazahiya)

4 نظم (Nazm)

    اردو کا جنازہ ہے ذرا دھوم سے نکلے

    کیوں جان حزیں خطرہ موہوم سے نکلے کیوں نالۂ حسرت دل مغموم سے نکلے آنسو نہ کسی دیدۂ مظلوم سے نکلے کہہ دو کہ نہ شکوہ لب مغموم سے نکلے اردو کا جنازہ ہے ذرا دھوم سے نکلے اردو کا غم مرگ سبک بھی ہے گراں بھی ہے شامل ارباب عزا شاہ جہاں بھی مٹنے کو ہے اسلاف کی عظمت کا نشاں بھی یہ میت غم‌ ...

    مزید پڑھیے

    چاند

    باجی یہ کچھ جھوٹ نہیں ہے جگ مگ جگ مگ جگ مگ تارے باجی دنیائیں ہیں سارے ہر تارے کی ایک فضا ہے ان میں پانی اور ہوا ہے ان میں خشکی اور زمیں ہے باجی یہ کچھ جھوٹ نہیں ہے باجی یہ کچھ جھوٹ نہیں ہے باجی ان تاروں کے اندر ریت چٹانیں اور سمندر کیسے کیسے روپ ہیں ان کے ان کے دن ہیں سو سو دن کے روشن ...

    مزید پڑھیے

    فارسی اردو سبق

    آؤ بچو سبق پڑھائیں فارسی اور اردو گائے کو بولو گاؤ ہمیشہ ہرنی کو آہو گھاس گیاہ اور آب ہے پانی اور ندی ہے جو منشی جی نے سبق پڑھایا فارسی اور اردو ہو ہا ہو ہا ہو ہو ہو ہو ہو ہو ہو آؤ بچو سبق پڑھائیں فارسی اور اردو آنکھ کو دیدہ کان کو گوش اور آنکھ کی بھوں ابرو خال ہے تل اور گال ہے عارض ...

    مزید پڑھیے

    چاند کی بڑھیا

    سنا ہے چاند ہے سونے کا انڈا سنا ہے چاند کا موسم ہے ٹھنڈا سنا ہے چاند میں ہیں خاک پتھر سنا ہے چاند میں ہیں لعل و گوہر مگر وہ چاند کی بڑھیا کہاں ہے سنا ہے چاند کے لب سرخ سنہرے سنا ہے چاند میں ہیں غار گہرے سنا ہے چاند میں چاندی کے دریا بہت سندر بہت انمول بڑھیا مگر وہ چاند کی بڑھیا کہاں ...

    مزید پڑھیے

4 قطعہ (Qita)