ایک جاگہ پہ نہیں ہے مجھے آرام کہیں
ایک جاگہ پہ نہیں ہے مجھے آرام کہیں ہے عجب حال مرا صبح کہیں شام کہیں چشم نے جو یمنی لخت جگر کے کھو دے ان نگیں کا تو نہیں سنتے ہم اب نام کہیں اپنی قسمت میں مئے صاف تو ساقی معلوم کاش پھینکے تو ادھر درد تہ جام کہیں اے فلک طرح سے مکڑی کی تو جالوں کو نہ پور وہ جو شہباز ہیں آتے ہیں تہہ ...