Qasim Ali Khan Afridi

قاسم علی خان آفریدی

قاسم علی خان آفریدی کی غزل

    محبت ماسوا کی جس نے کی گوری کلوٹی کی

    محبت ماسوا کی جس نے کی گوری کلوٹی کی یقیں کیجو کہ کافر ہو کے اپنی راہ کھوٹی کی محبت ماسوا اللہ کی ہر کفر سے بد تر فقیروں نے قناعت تب تو برسیلی لنگوٹی کی قناعت کا خزینہ گر کسی کے ہاتھ لگ جاوے نہیں پرواہ رکھتا ہے کسی صراف سوٹی کی دل قانع کے تئیں نان جویں خوشتر ز تر حلوہ نہیں ہو ...

    مزید پڑھیے

    پھیر روز فراق یار آیا

    پھیر روز فراق یار آیا نامہ بر آہ زار زار آیا تیرے جانے سے فتنہ ہو تیار بہ سر چشم اشک بار آیا جھاڑا مرقد پہ میرے جب دامن آسماں کا گویا غبار آیا مے سے توبہ تو کر نہیں سکتا کیا کروں موسم بہار آیا مارا جاوے گا بھاگ اے ناصح دیکھ یہ نازنیں سوار آیا کسی مخلوق کو خدا نہ دکھائے جو کہ ...

    مزید پڑھیے

    اے دل اب عشق کی لے گوئی اور چوگان میں آ

    اے دل اب عشق کی لے گوئی اور چوگان میں آ بے خطر ٹھوک کے خم جنگ کے سامان میں آ خوف غماز رقیبوں کا نہ کر کچھ ہرگز ہو کے راضی بہ رضا وقت ہے میدان میں آ فرصت اس وقت غنیمت ہے نکل ظلمت سے سلجھ کر زلف سے رخسار درخشان میں آ گل رخسارہ کا نظارہ تو کر آنکھیں کھول انگبیں چکھنے کو پھر دل لب ...

    مزید پڑھیے

    فاسق جو اگر عاشق دیوانہ ہوا تو کیا

    فاسق جو اگر عاشق دیوانہ ہوا تو کیا دنیا کے مطالب کو فرزانہ ہوا تو کیا غفلت میں کوئی پڑ کر گر عمر کو کھو ڈالے بعد اس کے اگر سمجھا پھر سیانا ہوا تو کیا یہ عمر غنیمت ہے جو دم کہ گزرتا ہے گر خانہ ہوا تو کیا ویرانہ ہوا تو کیا نظارہ تو کر اے دل ہو شان میں دلبر کا گر بھوکا جو ٹل جاوے پھر ...

    مزید پڑھیے

    ماتم رنج و الم غم ہیں بہم چاروں ایک

    ماتم رنج و الم غم ہیں بہم چاروں ایک ستم و جور جفا ناز و صنم چاروں ایک جب اٹکتا ہے جو دل کچھ نہیں چھوڑے باقی ننگ و ناموس حیا اور شرم چاروں ایک عشق بازاں کے تئیں عشق میں تیرے اے یار مسجد و مدرسہ و دیر و حرم چاروں ایک فرق ہرگز نہیں جو تجھ سے ملاوے آنکھیں تیر اور خنجر و جمدھر کے زخم ...

    مزید پڑھیے

    درد دل کا کسے کروں اظہار

    درد دل کا کسے کروں اظہار غم ہجرت بہ جان من بسیار نرگسی چشم کو کہاں پاؤں جسے تسکیں ہو خاطر افگار رکھوں اپنا کفن سلانے کو پاؤں گر موئے‌ زلف کا یک تار باقی ارماں رہا بہ دل افسوس جان جاتی ہے یار یار پکار صنما ظالماں ستا لے آ منتظر کوئی دم رہا بے شمار دیکھنا دیکھ لے دکھا ...

    مزید پڑھیے

    عاشق سوختہ دل خط صنم دونوں ایک

    عاشق سوختہ دل خط صنم دونوں ایک جس طرح سنیے جدا شادی و غم دونوں ایک دونوں باطن میں اگر ایک ہیں لیکن کوئی آب‌ و آتش نہیں رکھتا ہے بہم دونوں ایک ہے جدا سجدہ کی جا ہندو مسلماں کی مگر فہم والوں کے تئیں دیر و حرم دونوں ایک کحل کرتے ہیں ہم آنکھوں میں برابر دونو سرمۂ کور کو اور خاک قدم ...

    مزید پڑھیے

    جو میرا لے گیا دل کون وہ انسان ہے کیا ہے

    جو میرا لے گیا دل کون وہ انسان ہے کیا ہے پری ہے یا ملک یا حور یا غلمان ہے کیا ہے نظر زلفوں پہ اس کی جا پڑی جس کی لگا کہنے یہ دونوں سانپ ہیں یا کاکل پیچان ہے کیا ہے گیا ہوں بھول سب کچھ دختر رز جیسے ہاتھ آئی جگر ہے جان ہے ایمان ہے ایقان ہے کیا ہے ہمارے یار کے کچھ درمیاں جو بات بول ...

    مزید پڑھیے

    ہم نے تو اجاڑ اور بستی دیکھی

    ہم نے تو اجاڑ اور بستی دیکھی دنیا کی سبھی بلند اور پستی دیکھی صورت پہ خیال اپنی آیا جس دم یک لحظہ حباب وار پستی دیکھی کتنوں کے معاش کی درستی دیکھی کتنوں کی بہ خانہ فاقہ مستی دیکھی دنیا ہے بسان قحبہ خوش دل غمگیں روتی ہے کبھی کبھی تو ہنستی دیکھی جس دست کی میں دراز دستی دیکھی اس ...

    مزید پڑھیے

    بندہ پرور جو نہ پچھتائیے گا

    بندہ پرور جو نہ پچھتائیے گا بندہ خانہ پہ کبھی آئیے گا یاد کیجے گا محبت اگلی غیر کے ملنے سے شرمائیے گا بوسہ دیجے گا گلے لگ لگ کر زیادہ اور مجھ کو نہ بکوائیے گا میرے غماز کو اپنے در سے دھکے یکبار تو دلوائیے گا حسن کے صدقے مری خاطر سے کدر دل ذرا دھلوائیے گا ستم و جور و جفا کا ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 3