سکوں پسند جو دیوانگی مری ہوتی
سکوں پسند جو دیوانگی مری ہوتی خبر کسی کو نہ انجام عشق کی ہوتی غلط بتاتے ہو ناصح جو میری فریادیں خطا معاف محبت کسی سے کی ہوتی
پاکستان کے استاد شاعر، کئی مقبول عام شعروں کے خالق
Famous indian poet who migrated to Pakistan. He earned polularity with many of his oft-quoted shers.
سکوں پسند جو دیوانگی مری ہوتی خبر کسی کو نہ انجام عشق کی ہوتی غلط بتاتے ہو ناصح جو میری فریادیں خطا معاف محبت کسی سے کی ہوتی
رہا برسات میں اے شیخ میں سوکھا نہ تو سوکھا یہاں تو جس قدر بارش ہوئی اتنا لہو سوکھا بھرا تھا اس قدر پانی ہر اک کوٹھے میں آنگن میں نمازی گھر کی دیواروں پہ کر نکلے وضو سوکھا
پڑھ چکے حسن کی تاریخ کو ہم تیرے بعد عشق آگے نہ بڑھا ایک قدم تیرے بعد آج تک پھر کوئی تصویر نہ ایسی کھینچی جیسے کھا لی ہو مصور نے قسم تیرے بعد
فلک نامہرباں ہے مل رہے ہیں مہرباں پھر بھی بہت کچھ مٹ چکے باقی ہیں الفت کے نشاں پھر بھی محبت دیکھیے ٹھکرا رہے ہیں کارواں والے مگر پیچھے چلی آتی ہے گرد کارواں پھر بھی
کام آئیں شوخیاں نہ ادا کارگر ہوئی جو بات تھی تمہاری وہی بے اثر ہوئی خلوت میں جا کے ہنس دئے کیا اس سے فائدہ صحرا میں پھول کھل گیا کس کو خبر ہوئی
حالات گلستاں پہ بہت ہم نے نظر کی اپنوں کے سوا بات کسی سے نہ کی ڈر کی صیاد کو دیتا ہے پتا نغمۂ بلبل گلچیں کو بلا لیتی ہے خوشبو گل تر کی
بوجھ اتنا بھر گئی تھی روح سبک نکل کے اک اک کا منتظر تھا دو چار گام چل کے حالانکہ گھر سے تربت کچھ دور تھی نہ اپنی پہنچا مرا جنازہ کاندھے بدل بدل کے