جو دل بر کی محبت دل سے بدلے
جو دل بر کی محبت دل سے بدلے تو لوں امید لا حاصل سے بدلے محال عقل کوئی شے نہیں ہے جو آسانی مری مشکل سے بدلے جہاں ہے کور اور خورشید محجوب کہاں تک شمع ہر محفل سے بدلے تہی دست محبت تو بھی سمجھو جو جم ساغر کو جام گل سے بدلے ہر اک کو جان دینے کی خوشی ہو اجل گر ناوک قاتل سے بدلے اگر ہو ...