کیا اسلام جدید سائنسی انداز فکر کا مقابلہ کرسکتا ہے؟
سائنس کی ساری تگ و دو کی غرض و غایت یہ ہے کہ مظاہر فطرت کا گہر امطالعہ کر کے قوانین فطرت میں بصیرت پیدا کی جائے ۔ یہ بصیرت ایسے تمام لوگوں میں خدا شعور ی کے داعیات پیدا کرتی ہے، جو اس کائنات کو ایک تخلیق شدہ کائنات مانتے ہیں۔ لیکن عصر حاضر کا المیہ یہ ہے کہ الحاد اور لادینیت کے غلبے کے اس دور میں سائنس اپنی اس حقیقی منزل سے غافل بلکہ منحرف ہوگئی ہے، جو قرآن حکیم کے نزدیک اس کی اصل منزل ہے۔