Prabudha Saurabh

پربدھ سوربھ

پربدھ سوربھ کی غزل

    نظریں ہٹیں ذرا سی کہ صحبت بگڑ گئی

    نظریں ہٹیں ذرا سی کہ صحبت بگڑ گئی رہ کر کبوتروں میں میری چھت بگڑ گئی اک روز اس نے شوق میں سوتی پہن لیا ریشم کی تو بازار میں قیمت بگڑ گئی ہم نے ہی تو ہر بار چنے ایسے حکمراں کس منہ سے کہیں ہم کہ سیاست بگڑ گئی اک تخت ایک تاج و دس بیس اشرفیاں اتنے میں ہی حضور کی نیت بگڑ گئی اتنے بڑے ...

    مزید پڑھیے

    زندگی دشت میں جب چھوڑ کے آتی ہے ہمیں

    زندگی دشت میں جب چھوڑ کے آتی ہے ہمیں تیری یادوں کی مہک ڈھونڈھ کے لاتی ہے ہمیں رکھ دے آنکھوں پہ میری غفلتوں والا چشمہ اس سے دنیا بڑی بہتر نظر آتی ہے ہمیں ایک ہی تال میں ہر نبض کا چلتے رہنا تم نہ سمجھو گے یہ ترتیب ڈراتی ہے ہمیں درد تنہائی تڑپ سوز خلا بے چینی لفظ کیا کیا یہ محبت ...

    مزید پڑھیے

    جو ہم تیری آنکھوں کے تارے ہوئے ہیں

    جو ہم تیری آنکھوں کے تارے ہوئے ہیں کئی رتجگوں کے سنوارے ہوئے ہیں برابر پہ چھوٹی محبت کی بازی نہ جیتے ہوئے ہیں نہ ہارے ہوئے ہیں انہیں کی نظر میں اترنا ہے ہم کو جو ہم کو نظر سے اتارے ہوئے ہیں قلم یاد کافی بھرم چند پنے بس اتنے میں بھی دن گزارے ہوئے ہیں غزل کا ہنر صرف حاصل غموں ...

    مزید پڑھیے

    دونوں جانب قید شدہ اس خوش فہمی میں رہتے ہیں

    دونوں جانب قید شدہ اس خوش فہمی میں رہتے ہیں سرحد کے اس پار پرندے آزادی میں رہتے ہیں شام تلک آداب بجاتے گردن دکھنے لگتی ہے پیادے ہو کر شاہوں والی آبادی میں رہتے ہیں گر روئے تو آنکھوں کے سب باشندے بہہ جائیں گے ہائے شکستہ خواب ہمارے اس بستی میں رہتے ہیں زینہ در زینہ جب تیری یاد ...

    مزید پڑھیے

    تیرگی کی اپنی ضد ہے جگنوؤں کی اپنی ضد

    تیرگی کی اپنی ضد ہے جگنوؤں کی اپنی ضد ٹھوکروں کی اپنی ضد ہے حوصلوں کی اپنی ضد کون سا قصہ سناؤں آپ کو مشکل یہ ہے آنسوؤں کی اپنی ضد ہے قہقہوں کی اپنی ضد گیت میرے چوم آئیں گے تمہیں بن کر صبا سرحدوں کی اپنی ضد ہے حسرتوں کی اپنی ضد راستوں نے خوب سمجھایا الجھنا مت مگر رہزنوں کی اپنی ...

    مزید پڑھیے

    بچ بچا کر جب کہا تعریف میں کم پڑ گیا

    بچ بچا کر جب کہا تعریف میں کم پڑ گیا اور کھل کے لکھ دیا تو شعر میں ذم پڑ گیا وقت پر نکلے تھے اور اب تک پہنچ جاتے بھی ہم بیچ میں لیکن موا آموں کا موسم پڑ گیا چودھویں کی رات تھی پر چاندنی تھرکی نہیں دیکھ گھنگرو کی اداسی چاند مدھم پڑ گیا سنگ مرمر کی زمیں پر ایک سکہ یوں گرا دو گھڑی کو ...

    مزید پڑھیے

    جب مشکل حالات لگے

    جب مشکل حالات لگے رشتے چکنے پات لگے سچ کہنا بھر کام مرا لگتی ہو گر بات لگے میرا دل تعریف تری؟ یہ تو بھیتر گھات لگے دل کی بازی یار عجب جیتیں بھی تو مات لگے باتوں بھر گرمی تھی بہت ٹھنڈے پر جذبات لگے دل تھوڑی ہے، چاند ہے وہ لوٹ آئے گا رات لگے میرا حافظ آپ خدا پھر کس کی اوقات ...

    مزید پڑھیے

    محض دل لگی کے وہ انداز نکلے

    محض دل لگی کے وہ انداز نکلے تیرے سب اشارے دغاباز نکلے بدل دینے کا وقت بھرتے تھے جو دم وہ سب انقلابی گھڑی ساز نکلے وہ لکھتی ہے قصہ اڑن طشتری کے کسی طرح تو شوق پرواز نکلے سمجھ کر ادا ہم غزل کہہ رہے تھے وہ باقاعدہ ہم سے ناراض نکلے محبت کی بوٹی یوں اٹکی گلے میں رہا جائے چپ ہی نہ ...

    مزید پڑھیے

    میں سچ کو چھپانے کا ہنر سیکھ رہا ہوں

    میں سچ کو چھپانے کا ہنر سیکھ رہا ہوں کرتب ذرا مشکل ہے مگر سیکھ رہا ہوں رفتار روانی میں کبھی پاؤں نہ روکے اب کیسے نبھانی ہے ٹھہر سیکھ رہا ہوں رشتہ سمٹ رہے ہیں بدن پھیل رہا ہے دیہات سے دلی کا سفر سیکھ رہا ہوں میں آستیں سے ان کو تو بے گھر نہ کر سکا کیسے اتارنا ہے زہر سیکھ رہا ...

    مزید پڑھیے

    نیا اب سلسلہ جوڑا نہ جائے

    نیا اب سلسلہ جوڑا نہ جائے پرانوں کو مگر توڑا نہ جائے مجھے جو چھوڑ جانا چاہتا ہے اگر جائے تو پھر تھوڑا نہ جائے بہت نقصان کرتی ہے خودی کا انا کا رخ اگر موڑا نہ جائے تمنا آسمانوں کے سفر کی مگر آنگن کہ بس چھوڑا نہ جائے

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2