نیا بنجارہ نامہ
اس باپ سے ناطہ توڑ لیا جس باپ کا تھا بے حد پیارا تو مال ہڑپ کر بیٹھا ہے روتا ہے خسر بھی بچارا دستوں میں آگ ہی نکلے گی کھائے گا اگر تو انگارا تو مال اور دھن کے چکر میں پھرتا ہے عبث مارا مارا سب ٹھاٹ پڑا رہ جائے گا جب لاد چلے گا بنجارا کیا فائدہ رسوا ہونے سے رسوائی کا آغاز نہ کر جس ...