Parveen Shakir

پروین شاکر

پاکستان کی مقبول ترین شاعرات میں شامل ، عورتوں کے مخصوص جذبوں کو آواز دینے کے لئے معروف

One of the most popular woman poets who gave expression to feelings and experiences specific to women.

پروین شاکر کی نظم

    نئے سال کی پہلی نظم

    اندیشوں کے دروازوں پر کوئی نشان لگاتا ہے اور راتوں رات تمام گھروں پر وہی سیاہی پھر جاتی ہے دکھ کا شب خوں روز ادھورا رہ جاتا ہے اور شناخت کا لمحہ بیتتا جاتا ہے میں اور میرا شہر محبت تاریکی کی چادر اوڑھے روشنی کی آہٹ پر کان لگائے کب سے بیٹھے ہیں گھوڑوں کی ٹاپوں کو سنتے رہتے ہیں! حد ...

    مزید پڑھیے

    ہوا جام صحت تجویز کرتی ہے

    مجھے معلوم تھا یہ دن بھی دکھ کی کوکھ سے پھوٹا ہے میری ماتمی چادر نہیں تبدیل ہوگی آج کے دن بھی جو راکھ اڑتی تھی خوابوں کی بدن میں یوں ہی آشفتہ رہے گی اور اداسی کی یہی صورت رہے گی میں اپنے سوگ میں ماتم کناں یوں سر بہ زانو رات تک بیٹھی رہوں گی اور مرے خوابوں کا پرسہ آج بھی کوئی نہیں دے ...

    مزید پڑھیے

    کنگن بیلے کا

    اس نے میرے ہاتھ میں باندھا اجلا کنگن بیلے کا پہلے پیار سے تھامی کلائی بعد اس کے ہولے ہولے پہنایا گہنا پھولوں کا پھر جھک کر ہاتھ کو چوم لیا پھول تو آخر پھول ہی تھے مرجھا ہی گئے لیکن میری راتیں ان کی خوشبو سے اب تک روشن ہیں بانہوں پر وہ لمس ابھی تک تازہ ہے شاخ صنوبر پر اک چاند دمکتا ...

    مزید پڑھیے

    سلام

    گرچہ لکھی ہوئی تھی شہادت امام کی لیکن میرے حسین نے حجت تمام کی زینب کی بے ردائی نے سر میرا ڈھک دیا آغاز صبح نو ہوئی وہ شام شام کی اک خواب خاص چشم محمد میں تھا چھپا تعبیر نور عین محمد نے عام کی بچوں کی پیاس مالک کوثر پہ شاق تھی ساقی کو ورنہ مے کی ضرورت نہ جام کی حر سا نصیب ...

    مزید پڑھیے

    خود سے ملنے کی فرصت کسے تھی

    اپنی پندار کی کرچیاں چن سکوں گی شکستہ اڑانوں کے ٹوٹے ہوئے پر سمیٹوں گی تجھ کو بدن کی اجازت سے رخصت کروں گی کبھی اپنے بارے میں اتنی خبر ہی نہ رکھی تھی ورنہ بچھڑنے کی یہ رسم کب کی ادا ہو چکی ہوتی مرا حوصلہ اپنے دل پر بہت قبل ہی منکشف ہو گیا ہوتا لیکن یہاں خود سے ملنے کی فرصت کسے ...

    مزید پڑھیے

    شگون

    سات سہاگنیں اور میری پیشانی! صندل کی تحریر بھلا پتھر کے لکھے کو کیا دھوئے گی بس اتنا ہے جذبے کی پوری نیکی سے سب نے اپنے اپنے خدا کا اسم مجھے دے ڈالا ہے اور یہ سننے میں آیا ہے شام ڈھلے جنگل کے سفر میں اسم بہت کام آتے ہیں!

    مزید پڑھیے

    واہمہ

    تمہارا کہنا ہے تم مجھے بے پناہ شدت سے چاہتے ہو تمہاری چاہت وصال کی آخری حدوں تک مرے فقط میرے نام ہوگی مجھے یقیں ہے مجھے یقیں ہے مگر قسم کھانے والے لڑکے! تمہاری آنکھوں میں ایک تل ہے!

    مزید پڑھیے

    تاج محل

    سنگ مرمر کی خنک بانہوں میں حسن خوابیدہ کے آگے مری آنکھیں شل ہیں گنگ صدیوں کے تناظر میں کوئی بولتا ہے وقت جذبے کے ترازو پہ زر و سیم و جواہر کی تڑپ تولتا ہے! ہر نئے چاند پہ پتھر وہی سچ کہتے ہیں اسی لمحے سے دمک اٹھتے میں ان کے چہرے جس کی لو عمر گئے اک دل شب زاد کو مہتاب بنا آئی تھی! اسی ...

    مزید پڑھیے

    ڈیوٹی

    جان مجھے افسوس ہے تم سے ملنے شاید اس ہفتے بھی نہ آ سکوں گا بڑی اہم مجبوری ہے جان تمہاری مجبوری کو اب تو میں بھی سمجھنے لگی ہوں شاید اس ہفتے بھی تمہارے چیف کی بیوی تنہا ہوگی

    مزید پڑھیے

    نہیں میرا آنچل میلا ہے

    نہیں میرا آنچل میلا ہے اور تیری دستار کے سارے پیچ ابھی تک تیکھے ہیں کسی ہوا نے ان کو اب تک چھونے کی جرأت نہیں کی ہے تیری اجلی پیشانی پر گئے دنوں کی کوئی گھڑی پچھتاوا بن کے نہیں پھوٹی اور میرے ماتھے کی سیاہی تجھ سے آنکھ ملا کر بات نہیں کر سکتی اچھے لڑکے مجھے نہ ایسے دیکھ اپنے سارے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 4