حرف تازہ نئی خوشبو میں لکھا چاہتا ہے
حرف تازہ نئی خوشبو میں لکھا چاہتا ہے باب اک اور محبت کا کھلا چاہتا ہے ایک لمحے کی توجہ نہیں حاصل اس کی اور یہ دل کہ اسے حد سے سوا چاہتا ہے اک حجاب تہہ اقرار ہے مانع ورنہ گل کو معلوم ہے کیا دست صبا چاہتا ہے ریت ہی ریت ہے اس دل میں مسافر میرے اور یہ صحرا ترا نقش کف پا چاہتا ہے یہی ...